اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سپریم کورٹ نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقہ این اے 110 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس میں نادرا کو بقیہ 26پولنگ اسٹیشنز کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے اور الیکشن کمیشن کو 3پولنگ اسٹیشنز کا گمشدہ ریکارڈ تلاش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت جولائی کے چوتھے ہفتہ تک ملتوی کر دی ہے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ مقدمہ کی کارراوئی شروع ہوئی سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ29پولنگ اسٹیشنز میں سے 26پولنگ اسٹیشن کا ریکارڈ مل گیا ہے ،
باقی تین کا تاحال نہیں ملا جبکہ ریکارڈ گمشدگی کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے ،ڈی جی مانیٹرنگ ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کریں گے، اس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ انکوائری کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے، اس پر سیکٹری الیکشن کمیشن کا کہناتھا کہ گمشدہ 26پولنگ اسٹیشنز کا ریکارڈ صوبائی حلقوں کے ریکاڈ سے ملا ہے، جبکہ دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے خواجہ آصف کے وکیل راشدین قصوری نے موقف اختیار کیا کہ سمجھ نہیں آتی کہ کیسے عدالت نے اس کیس میں ایک اور درخواست کی سماعت کی، ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے،میڈیا ٹرائل کے باعث کرب میں مبتلا ہیں ، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا ٹرائل آپ کے موکل کے عہدے کی وجہ سے ہورہا ہے ،میڈیا ٹرائل تو روزکا معمول بن چکا ہے ،میڈیا ٹرائل سے کسی کو استثنیٰ نہیں۔
تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار کے وکیل بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ ایسالگتا ہے کہ نادرا وزیر صاحب کو بچانے لئے حرکت میں آگیا ہے۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ امید کرتے ہیں کہ وزارت داخلہ تصدیق کاعمل ایک ہفتے میں مکمل کروائے گی ،عدالت عظمیٰ نے دلائل مکمل ہونے بعد نادرا کو بقیہ 26پولنگ اسٹیشنز کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 3پولنگ اسٹیشنز کا گمشدہ ریکارڈ تلاش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت جولائی کے چوتھے ہفتہ تک ملتوی کر دی ۔
یاد رہے کہ حلقہ این 110میں 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے امیدواروزیر دفاع خواجہ آصف کامیاب قرار پائے تھے تاہم مخالف امیدوار پی ٹی آئی رہنماء عثمان ڈارنے ان کی رکنیت کو چیلنج کیا اور حلقہ میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے دوبارہ انتخابات کرانے کے مطالبہ کیا جبکہ اس حوالے سے نادرا نے ووٹوں کی تصدیق بارے فرانزنک رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں جمع کرا رکھی ہے ۔ درین اثناء سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان ڈار کے وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں این اے 110 میں انتخابی دھاندلی سب سے بڑا مقدمہ ہے ،نادرا اپنے وزیر کو بچانے کی بھرپور مگر ناکام کوشش کر رہا ہے ،حلقہ این اے 110میں دھاندلی کے بہت سے ثبوت سامنے آ گئے ہیں ، یہ انہیں چار حلقوں میں سے ایک حلقہ ہے جس کا عمران خان نے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا اس میں بھی دھاندلی سامنے آگئی ہے ، جس فیصلے کا عوام کو انتظار ہے وہ اسی سال آئے گا۔
خواجہ آصف دھاندلی کیس‘ سپریم کورٹ نے حکم جاری کر دیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ویل ڈن شہباز شریف
-
آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کے ہاتھوں بیوی اور بیٹی کے قتل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
-
نئے سال کی آمد ! تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف مل گیا
-
پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
-
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
-
پانچ سو روپے ماہانہ کمانے والے کپل شرما اب کتنی دولت کے مالک ہیں؟، جان کر دنگ رہ جائیں گے
-
سڈنی دہشتگردی: بھارت و اسرائیل کی پاکستان کو پھنسانے کی کوشش ناکام، حملہ آور افغان شہری نکلے
-
باجوہ نے کہا رانا بہت موٹے ہوگئے ہو، جیل میں تھے تو بہت سمارٹ تھے، فیض رانا کو پھر سمارٹ بناؤ: رانا...
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی ور بیٹی کی گمشدگی کا معمہ حل،ملزم نے خود قتل کرنے کا اعتراف کرلیا
-
جسم فروشی کے لیے لڑکیوں کی دبئی اسمگلنگ کرنے والا گروہ بے نقاب
-
طلبہ میں 7 لاکھ کروم بُکس تقسیم کرنے کا اعلان
-
سڈنی ساحل حملے میں ملوث ساجد اکرم کے بھارتی ہونے کا انکشاف
-
اوگرا نے ایل این جی کی قیمت میں کمی کر دی ، نوٹیفکیشن جاری















































