اتوار‬‮ ، 09 فروری‬‮ 2025 

کراچی ،دہشتگردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کا کیس،ڈاکٹر عاصم کی امیدوں پرپانی پھرگیا

datetime 18  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) کراچی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ضیا الدین اسپتال میں دہشتگردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے والے کیس میں ڈاکٹر عاصم کی ضمانت عدالت نے مسترد کردی جبکہ پاسبان کے ڈاکٹر عثمان کی ضمانت سے متعلق 19 جولائی تک فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔ہفتہ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں ڈاکٹر عاصم کی جانب سے وکلا کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کیس میں دیگر شریک ملزمان ضمانتوں پر رہا ہیں، ڈاکٹر عاصم کو بھی ضمانت دی جائے، ڈاکٹر عاصم کی طبیعت ناساز ہے جبکہ عدالت ضمانت سے متعلق فیصلہ محفوظ کرچکی ہے ، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کا معاملہ کچھ اور ہے آپ نے ڈاکٹر عاصم کیس میں نہیں بلکہ ڈاکٹر عاصم کے حق میں دلائل دیے تھے، ڈاکٹر عاصم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی جبکہ عدالت نے ڈاکٹر عثمان معظم کی ضمانت سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ، عدالت نے سلیم شہزاد کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔ڈاکٹرعاصم کے وکیل انور منصور خان کا کہنا تھا کہ رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف لکھا ہے کہ انہوں نے مختلف لوگوں کے کہنے پر جرائم پیشہ افراد کا علاج کیا۔ اگر ایف آئی آر میں درج باتوں کو مان لیا جائے تو پھر بھی سب قانون کے مطابق ہی ہوا ہے کیونکہ اگر کوئی ڈاکٹر علاج کرنے سے منع کرے تواس کو 2 سال قید ہے، اگرکوئی اسپتال علاج کے لیے آتا ہے تواس کو منع کرنا بھی جرم ہے،انور منصور نے کہا کہ جن بلوں کا تذکرہ کیا گیا ہے وہ سب بھی جعلی ہیں ان بلوں پر کسی دہشت گرد کے زخم کا علاج درج نہیں ذیادہ تر بل کھانسی اور بخار سے متعلق ہیں، جس اسپتال میں علاج کیا گیا وہ ایک خیراتی ادارے کی زیر نگرانی چلتا ہے اور کسی کے ماتھے پر نہیں لکھا ہوا ہوتا کہ وہ جرائم پیشہ شخص ہے۔وکیل ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ یہ تمام حربے ضمانت نہ دینے کے لئے اختیار کئے گئے اور اگلی سماعت کی تاریخ بھی ایک ماہ بعد کی دی گئی ہے۔عدالتی فیصلے کی نقول لیکرسندھ ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے اورآج کی عدالتی کارروائی کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…