پشاور(این این آئی)پی ٹی آئی کووزیراعلیٰ کے تبدیلی بارے جن مشکلات کاسامناہے اس کابدلہ قوم سے نہ لیاجائے ،،خیبرپختونخوااسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے حالیہ بجٹ کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ کرلیا،اپوزیشن جماعتوں نے صوبائی بجٹ کو انصاف کی حکومت میں ناانصافی کابجٹ قراردیتے ہوئے مکمل طور پر مستردکردیا۔اسمبلی اجلاس کے دوران کورم ٹوٹنے کے باعث اپوزیشن جماعتوں کے اراکین مولانالطف الرحمن،سردارحسین بابک،جعفرشاہ،سردارنلوٹھااورنگہت اورکزئی نے اپنے چیمبرمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کوبتایاکہ حکومتی ممبران کے اختلافات کھیل کرسامنے آگئے ہیں جس کی وجہ سے بجٹ جیسے اہم اجلاس میں کورم کی نشاندہی بھی حکومتی ارکان ہی کررہے ہیں پی ٹی آئی کووزیراعلیٰ کے تبدیلی کے حوالے سے جن مشکلات کاسامناہے اس کابدلہ پوری قوم سے نہ لیاجائے اسوقت تحریک انصاف کاایک بڑادھڑا اپنے ہی حکومت میں وزیراعلیٰ کے خلاف ہے اور اس کو مرکزی قیادت کی اشیربادحاصل ہے۔ سردارحسین بابک نے کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کی اندرونی اختلافات کا تمام ترفائدہ ان کے اتحادی قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی اٹھارہے ہیں اپوزیشن کسی بھی غیرجمہوری عمل کاحصہ نہیں بنے گی تاہم صوبے کے حقوق کے حوالے سے ہر فورم پرآوازبلندکرتے رہیں گے انہوں نے کہاکہ صوبے میں ایزی لوڈنہیں ہیوی لوڈکادور ہے سپیکر صوبائی اسمبلی نے غیرجانبداررویہ اپنانے کے بجائے تحریک انصاف کے عہدیدارکاکرداراداکررہے ہیں سپیکرکے رویے کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے حوالے سے بھی اپوزیشن جماعتیں اپنالائحہ عمل طے کرسکتی ہیں انہوں نے کہاکہ ایسٹ انڈیاکمپنی کی مثال قائم کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھرخیبرپختونخواکے وسائل کو 72بیرونی کمپنیوں کے ذمے اونے پونے داموں پرفروخت کیاجارہاہے ۔ بلین سونامی ٹری اور دیگر کئی منصوبوں میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کردئیے گئے انہوں نے کہاکہ بجٹ کو موجودہ صورتحال میں کسی بھی طریقے سے پاس نہیں ہونے دینگے حکومت کو ٹف ٹائم دینگے ۔