اسلام آباد(آئی این پی )وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا ہے کہ افغانستان بارڈر پر بائیو میٹرک کا نظام نصب کرے تو ہم خیر مقدم کریں گے ، ہم چاہتے ہیں کہ افغان مہاجرین باعزت انداز میں وطن واپس جائیں ، امریکہ کے ڈرون حملے سے امن کی کوششوں پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں ۔ وہ جمعہ کو سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان طورخم بارڈر پر لوگوں کی آمدورفت کے لئے بائیو میٹرک نظام نصب کرے تو خیر مقدم کریں گے ۔ بہتر سرحدی انتظام کو نظر انداز نہیں کر سکتے ۔ توقع ہے کہ افغان حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گی ۔ طارق فاطمی نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان وزیرخارجہ کو دورے کی دعوت دی ہے دونوں ملک بات چیت کے ذریعے مسئلے کو حل کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے قومی لائحہ عمل کا مقصد انتہا پسندی کا خاتمہ ہے ۔ افغان صدر اشرف غنی سے تعاون جاری رکھیں گے ۔ معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا کہ پاکستان نے 30لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی اب وہ باعزت انداز میں واپس جائیں کیونکہ اب ممکن نہیں کہ افغان مہاجرین کی مزید میزبانی کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ڈرون حملے سے امن کی کوششوں پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں ۔ افغانستان میں امن عمل کی ذمہ دار4ملکی گروپ کو دی گئی مگر امریکہ نے 18مئی کو امن عمل کی حمایت کی اور 21مئی کو ڈرون حملہ کر دیا۔ طارق فاطمی نے کہا کہ ہم افغانستان کی سول جنگ پاکستان میں لڑنے کو تیار نہیں ۔ پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی حکام سے دوطرفہ تعلقات پر تفصیلی بات ہوئی۔