سیالکوٹ(این این آئی)تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کو دھکا لگا تو اس کے ذمہ دار نوازشریف اور (ن) ہی ہوگی ٗ پاناما لیکس پر ٹی او آرز نہ بنے تو بھی وزیراعظم کا رہنا اب ممکن نہیں ہے۔سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے سے ملک کو کوئی خطرہ نہیں، آئس لینڈ میں بھی وزیراعظم نے استعفیٰ دیا اور جمہورت پھر بھی چل رہی ہے تاہم یہاں کیوں یہ کہا جارہا ہے کہ جمہوریت چلی جائے گی۔ انہوں نے کہا سب کو پتہ ہے شریف فیملی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے، ان کی آف شور کمپنیاں ہیں اور پاناما لیکس میں بھی ان کا نام ہے جب کہ پاناما کا انکشاف ہم نے نہیں کیا بلکہ یہ بین الاقوامی سطح پر کیا گیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ نوازشریف کا نام نکال دیا جائے اور اگرحکومت نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو ٹی او آرز سے کیوں ڈررہی ہے تاہم ٹی او آرز نہ بھی بنے تو کیس الیکشن کمیشن اور کورٹ میں جائے گا کیونکہ وزیراعظم کا رہنا اب بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لا نہیں لگے گا البتہ حکومت کو دھکا لگا تو اس کے ذمہ دار نوازشریف اور (ن) لیگ ہوگی۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) دوسرا وزیراعظم لاکر کام چلاسکتی ہے لیکن وہ اگر نوازشریف کو بادشاہ سمجھ بیٹھے ہیں تو پھر جمہوریت کو نہیں انہیں خطرہ ہے۔ عمران خان نے کہا کہ خطرہ تو عدالت، الیکشن کمیشن اور عوام سے بھی آسکتا ہے، اگر اربوں کی کرپشن کرنے والوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکتا تو پھر غریبوں کو کرپشن پر کیوں جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔ چیرمین پی ٹی آئی نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ قومی مجرموں کا احتساب کریں۔عمران خان نے کہاکہ 2013 میں تاریخی دھاندلی ہوئی ،5 تھیلے اب بھی گم ہیں اور خواجہ آصف کے حلقے میں بھی دھاندلی ثابت ہوئی ہے، الیکشن کمیشن دھاندلی میں ملوث ہے اور اس کے ریٹائر ہونے والے چاروں ارکان الیکشن فراڈ میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران مافیا ہیں ان کے ہوتے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں چیرمین تحریک انصاف نے کہ کہ شوکت خاتم ہسپتال کو عوام نے بنایا وہ ہی چلارہے ہیں ٗ شوکت خانم میں کرپشن ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ عمران خان نے طاہر القادری کے دھرنے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔۔ عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے درخواست کریں گے کہ ان لوگوں کا احتساب کریں۔ 2013ء کے الیکشن میں ملک میں تاریخی فراڈ ہوا، میرے حلقے میں 54 ہزار بوگس ووٹ تھے جن پر اب تک تحقیقات نہیں ہوئیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پاناما پیپرز پر تحقیقات میں جتنی دیر ہو رہی ہے، لوگوں میں اتنی ہی تشویش بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ابھی بھی کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کے بغیر احتساب نہیں ہو سکتا۔