پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا اسمبلی ،تحریک انصاف کے 4ارکان کا سرپرائز،نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا،خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس میں مالی سال کے بجٹ پر بحث دوسرے روز بھی جاری رہی،مالی سال کے بجٹ پر اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکومتی اراکین نے بھی شدید تنقید کی اوربجٹ کوصرف چند اضلاع کیلئے مختص بجٹ قراردیدیا۔بحث کے لیے وقت نہ ملنے پر پی ٹی آئی اراکین نے اجلاس سے واک آوٹ کیا۔جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کااجلاس سپیکر اسدقیصر کی زیرصدارت منعقدہوا ۔اے این پی کے رہنماء سردارحسین بابک نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے صوبائی حکومت پر تنقید کی کہ ہمیں یہ سمجھ نہیں آرہا کہ حکومت ایک طرف دوہزارسکولوں کوختم کررہی ہیں جبکہ دوسری جانب دوسوسمارٹ سکولوں کوبنایاجارہاہے،خیبرپختونخوا اسمبلی بجٹ سیشن کے دوران تحریک انصاف کے اراکین اپنی ہی حکومت پر برس پڑے۔بجٹ پر بحث کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نے اپنی ہی حکومت پر تنقید شدید تنقید کی۔ رکن اسمبلی اور وزیراعلی کے معاون خصوصی شکیل احمد نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے بجٹ کو سمجھ سے بالاتر قرار دیا۔ انکا کہنا تھا کہ بجٹ صرف مخصوص اضلاع کے لیے بنایاگیاہے۔بجٹ پر بحث کے لیے تقریر کا موقع نہ ملنے پر تحریک انصاف کے چار اراکین اسمبلی اجلاس سے ہی واک آوٹ کر گئے۔ اراکین میں قربانی علی، جمشید خان، بابرسلیم اور یاسین خلیل شامل تھے۔اپوزیشن اراکین نے بھی ناراض حکومتی اراکین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اجلاس سے واک آوٹ کیا۔خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔