لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست کا اہم ترین باب شرو ع ہونے جا رہا ہے ، عید کے بعد پا کستان کی ساری سیاست کو سڑکوں پر دیکھ رہا ہوں ،اپوزیشن کی جانب سے ٹی او آرز میں صرف ایک پوائنٹ کا اضافہ کیا گیا ہے ، اگر اس ایک پوائنٹ کوما ن لیا جائے تو جمہوریت ، حکمرانی بلکہ سب کچھ بچ سکتاہے ،اگر (ن) لیگ کی حکومت نے اسے اپنی اناء کا مسئلہ بنائے رکھا تو حالات کی تمام ترذمہ داری مسلم لیگ (ن) پر ہو گی ،پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر پو رٹ آپریشنل ہو نے سے پہلے سپر پا ور کی شہ پر آپریشن ہو تا ہو ا دیکھ رہا ہوں ۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے صحافیوں کے اعزاز میں دئیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر اظہا رخیال کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پا کستان تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور ، پاکستان عوامی تحریک کے خرم نو از گنڈا پور، حسن محی الدین ، پا کستا ن پیپلز پارٹی کے جہانگیر بدر، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی ،میاں قدیر اور دیگر بھی موجود تھے ۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ بعض لو گ اس لیے ٹی اوآرز میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں کیونکہ اس میں وزیر اعظم کا نام آرہا ہے ، یہ ضد وہ پہلے بھی کئی مرتبہ کر چکے ہیں لیکن نتیجہ خوفناک ہی نکلا ہے ، حکومت کے ٹی او آرز میں سے تین من وعن تسلیم ہو چکے ہیں ، اپوزیشن کی جانب سے صرف ایک اورشامل کیا گیا ہے ، اگر اس ایک پوائنٹ کو ما ن لیا جائے تو جمہوریت بھی بچ سکتی ہے ، حکمرانی بھی بچ سکتی ہے بلکہ سب کچھ بچ سکتا ہے لیکن اگر حکومت نے یہ ایک پوائنٹ نہ مانا تو حالات کی ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہو گی ۔اب بھی حکومت سے اپیل کر تا ہو ں کہ ٹی او آرز کے معاملے میں ضد چھوڑ دے ،ابھی بھی اس ملک کی جمہوریت اور اسمبلی بچ سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی حکومت کے خلاف کوئی تحریک کھڑی ہوتی ہے تو سرحدیں گرم ہو جا تی ہیں ، جا ن بوجھ کر ایسے حالات پیدا کر دئیے جا تے ہیں ، کچھ ممالک ان حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پا کستان کو سینڈ وچ بنا ناچاہ رہے ہیں لیکن ان کو مایو سی ہو گی ۔میں پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر پو رٹ آپریشنل ہو نے سے پہلے سپر پا ور کی شہ پر آپریشن ہو تا ہو ا دیکھ رہا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پہلے مجھے امید تھی کہ 26جو ن سے 5جولائی کے درمیان عید سے پہلے کوئی حل ضرور نکل آئے گالیکن بالآخر مجھے ما یو سی ہوئی ۔عید کے بعد پا کستان کی ساری سیاست کو سڑکوں پر دیکھ رہا ہوں ۔ پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف ، جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ سمیت تمام کی تما م سیاسی جماعتیں سڑکوں پر ہو ں گی ۔ دھرنا صرف علامہ طاہر القادری کا پروگرام نہیں بلکہ یہ تو شہیدوں کی برسی ہے ، یہ بیچارے کسی عہدے کے طلبگار نہیں بلکہ صرف انصاف چاہتے ہیں ، 14شہیدوں کی لاشیں (ن) لیگ کا سیا سی انجام خوفنا ک بنا دیں گی ، ابھی بھی وقت ہے حکومت ہوش کے ناخن لے ۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کو جزوقتی جلا وطن اور انٹرنیٹ پر حکومت چلا نے والے وزیر اعظم کی نہیں بلکہ کل وقتی وزیر اعظم کی ضرورت ہے ، انٹرنیٹ پر حکومت چلا نا اس ملک کے 18کروڑ عوام کی توہین ہے ، یہ بات ابھی بھی سمیٹ لی جا ئے تو بہت بہتر ہے ، میں نے تو اسمبلی میں بھی (ن) لیگ سے کہا تھا کہ نو از شریف کی جگہ چوہدری نثار کو لے آؤ ،شہباز شریف کو لے آؤ چا ہے ،اسحاق ڈار کو لے آؤ لیکن یہ نظام بچا لو ، لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے یہ کہنا کہ’’ اس ملک میں نواز شریف کا کوئی متبادل نہیں ‘‘یہ جمہوریت کے ساتھ سب سے بڑی بدیانتی ہے ، یہ کیسی جمہوریت ہے کہ جہاں وزیر خزانہ ایک دن اسمبلی میں نہیں آیا ، وزیر اعظم صاحب بھی اسمبلی میں آنا پسند نہیں فرماتے ، جب حکومتیں بدلتی ہیں تو گھروں کے اندر سے ہی عینی شاہدین مل جا تے ہیں جو تمام معاملات سے پر دہ اٹھا دیتے ہیں اور اس حکومت میں بھی ایسا ہی ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاست میں بڑے بڑے اخراجات کی ضرورت ہے ،اللہ کے بعد مجھے صرف میڈیا کا سہارا ہے ۔