اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے پاکستان کے سرحدی علاقے میں طورخم بارڈر پر افغان سیکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان آرمی کی اپنی حدود کے اندر بارڈر مینجمنٹ کی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔سرتاج عزیز نے اپنے بیان میں کہا کہ سرحدی انتظامات کا مقصد لوگوں اورگاڑیوں کی سرحد پار آمدورفت کے انتظام کو بہتر بنانا ہے تاکہ منشیات کی اسمگلنگ اوردیگر غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جاسکے۔مشیر خارجہ نے افغانستان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں جان کی بازی ہارنے والے میجر علی جواد کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افغانستان کو سرحدی انتظامات میں تعاون کرنا چاہیے۔سرتاج عزیز نے کہاکہ سرحدی معاملات کو بہتر بنائے بغیر سرحد کی دونوں جانب پائیدار امن اوراستحکام کا قیام حاصل نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ بہتر سرحدی انتظامات دونوں ملکوں کے عوام کی باہمی سیکیورٹی کے لیے لازمی ہے۔سرتاج عزیز نے زور دیا کہ دونوں ملکوں کے لیے ضروری ہے کہ اس معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اور دراندازی اور سیکورٹی ایشوز پر قابو پانے کے لیے افغان تعاون انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ سرحد پر کشیدگی پاکستان اور افغانستان کی دوستی کی روح کے خلاف ہے، جو دونوں ملکوں کی عوام کے درمیان مذہب، ثقافتی اقدار اور مضبوط تعلقات کی بناء پر قائم ہے۔سرتاج عزیز نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغانستان کی جانب سے سیکیورٹی مسائل خصوصاً سرحد پار دہشت گردی کے معاملات پر تعاون کیا جائیگا۔