لاہور (این این آئی ) سپریم کو رٹ بار ایسوسی ایشن کی سابقہ صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ ٹی او آرز میں وزیراعظم نوازشریف کانام نکلنے سے پانامہ لیکس بے نامہ لیکس بن گئی ہے ،اپوزیشن نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز میں جان بوجھ کر وزیر اعظم کا نام نہیں ڈالا ، اگر ایسا ہوتا تو بہت سے لوگ بھی سامنے آتے ،وکلاء ٹاؤٹ نہیں جو غیر واضح تحریک کا حصہ بنیں ،ڈرون حملے روکنے کیلئے خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ پانامہ لیکس سے متعلق ٹی او آرز میں وزیراعظم نوازشریف کا نام نکالنا اپوزیشن جماعتوں کی مجبوری تھی۔ اپوزیشن پانامہ لیکس میں وزیراعظم کا نام ڈالتی تو اور بھی بہت سے نام ڈالنے پڑتے۔ نوازشریف کا نام نکلنے کے بعد پانامہ لیکس بے نامہ لیکس بن گئی ہے، وزیراعظم کا نام نکلنے سے اب پانامہ لیکس کی کوئی وقعت باقی نہیں رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر پانامہ لیکس کی تحقیقات میں وزیر اعظم کے خاندان کے حوالے سے تحقیقات کی جاتیں تو پورے ملک میں بلا تفریق احتساب کی روش چل پڑتی لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وکلاء ٹاؤٹ نہیں جو غیر واضح تحریک کا حصہ بنیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ پاکستان ڈرون حملے روکنا چاہتا ہے تو دہشت گردوں کی ٹھیکے داری چھوڑ دے اور ایسے افراد کو ملک سے نکالا جائے جو خرابی کا باعث ہیں جبکہ ڈرون حملے روکنے کیلئے خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔