مظفرآباد(این این آئی)آز اد کشمیر حکومت کا مالی بحران سنگین شدت اختیار کرگیا۔ ہزاروں ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی ، سڑکوں پر احتجاج ، اسٹیٹ بینک نے حکومت آزاد کشمیر کو ہر قسم کے چیکوں کی ادائیگی روک دی اور ڈرافٹ کی حد سے زیادہ ادائیگی ممکن نہیں مالی بحران کے باعث سرکارکا پہیہ جام ہونے لگا۔ ترقیاتی عمل بھی رک گیا سرکاری ملازمین اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھروں کے چولہے بجھنے لگے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت آزاد کشمیر کی شاہ خرچیاں اور عیاشیوں کے باعث سرکاری خزانہ خالی مالی بحران کی شدت اسٹیٹ بینک نے بھی حکومت کے تمام چیکوں پر پابندی لگادی۔ جبکہ اوور ڈرافٹ کی حد ساڑھے 4ارب روپے سے تجاوز کرگئی جبکہ مالیاتی خزانہ8ارب سے بڑھ گیا اب تک سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہوسکی۔ جس کے باعث احتجاج پر سڑکیں بند کررکھی ہیں۔ جبکہ الیکشن سے تین ماہ قبل ادائیگیوں کا رک جانا سنگین مالی بحران کا عکاس ہے۔ جبکہ ذرائع کے مطابق آزاد کشمیرمالی طورپر عملاًدیوالیہ ہوگئی نارمل میزانیہ پر بجٹ خسارہ20ارب سے بڑھ گیا ہے آزاد کشمیر میں ادائیگیوں کا تمام تر دارومدار وفاقی حکومت کی امدا د پر منحصر ہے۔ اگر مزید چند دنوں تک رقم نہ ملی تو آزاد کشمیر میں نوبت فاقوں تک پہنچ سکتی ہے۔جو تشویش ناک ہے۔