شہبازشریف کا عمران خان کو چیلنج

4  اپریل‬‮  2016

لاہور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میٹرو بس کے منصوبے پر 30 ارب روپے لاگت آئی ہے۔ اگر 35 ارب روپے بھی لاگت ثابت ہو جائے تو میں ذمہ دار ہوں۔ خان صاحب میٹرو بس پر 70 ارب روپے خرچ کرنے کے دعوے کو ثابت نہیں کرسکے اس لئے ان کی کسی بات پر توجہ دینا وقت کا ضیاع ہے۔ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین عام آدمی کو معیاری، باوقار اور محفوظ سفری سہولتیں فراہم کرنے کا عظیم الشان منصوبہ ہے۔ اس منصوبے میں غریب قوم کے 76 ارب روپے بچائے گئے ہیں۔ ٹینڈرنگ کے عمل کے بعد گفت و شنید کے ذریعے اربوں روپے بچانے کی مثال ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔اگرچہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے تحت منصوبے میں ٹینڈرنگ کا عمل ساقط ہو جاتا ہے لیکن اس کے باوجود پنجاب حکومت نے اس جی ٹو جی پراجیکٹ میں بھی ٹینڈرنگ کے عمل کو مکمل کیا ہے۔ ملک کی تاریخ کا یہ پہلا منصوبہ ہے جس میں چین نے سول ورکس پاکستانی کمپنیوں کو دیا ہے اور سول ورکس میں بھی 6ارب روپے کی بچت کی گئی ہے ۔لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے اس منصوبے میں سوفیصد فنڈنگ چین کے ایگزم بینک کی ہے۔ جدید، تیز رفتار ، باکفایت اور معیاری سفری سہولتوں پر عوام کا پورا حق ہے۔لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین غریب عوام کا منصوبہ ہے اور ایسے منصوبے امیر اور غریب کے درمیان خلیج کم کرنے کیلئے ضروری ہیں۔ خونیں انقلاب کا راستہ روکنے کیلئے عام آدمی کے فلاحی منصوبوں کو آگے بڑھانا ضروری ہے۔ مفاد عامہ کے منصوبوں پر تنقید کرنے والوں کو غریب عوام کی ترقی سے کوئی سروکار نہیں۔ لاہور میٹرو بس پراجیکٹ پر 70 ارب روپے خرچ ہونے کا دعویٰ کرنے والے آج تک اس کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے اورمیں بارہا کہہ چکا ہوں کہ میٹرو بس کے منصوبے پر 30 ارب روپے لاگت آئی ہے۔ اگر 35 ارب روپے بھی لاگت ثابت ہو جائے تو میں ذمہ دار ہوں۔ خان صاحب میٹرو بس پر 70 ارب روپے خرچ کرنے کے دعوے کو ثابت نہیں کرسکے اس لئے ان کی کسی بات پر توجہ دینا وقت کا ضیاع ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار سینئر صحافیوں، کالم نگاروں اور ٹی وی اینکر پرسنز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کے اہم پہلوؤں کے بارے میں خود بھی بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ صرف اور صرف عام آدمی کو بہتر سفری سہولتوں کی فراہمی کیلئے بنایا گیا ہے۔ اشرافیہ، پالیسی میکرز، حکومتی حکام تو جدید گاڑیوں میں سفر کریں لیکن غریب آدمی کا مقدرکھٹارا بسیں ہی کیوں ہوں؟ میٹرو بسوں کے ذریعے روزانہ لاکھوں افراد اپنی منزل پر بروقت پہنچ رہے ہیں۔ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کی تکمیل سے ابتدا میں روزانہ اڑھائی لاکھ، پھر 5 لاکھ افراد سفر کریں گے۔اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے میں سوفیصد فنڈنگ چین کی ہے، اس سے صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں کے بجٹ متاثر ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کو تو تمام سہولتیں میسر ہوں جبکہ عام آدمی بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہو، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ دکھی اور زخم خوردہ قوم کے زخموں پر مرہم رکھنے کا وقت ہے۔عوامی منصوبوں پر تنقید کرنے والے ملک و قوم پر رحم کریں۔ مفاد عامہ کے منصوبوں پر تنقید کے نشتر برسانے والے ناقدین غریب عوام کے زخموں پر نمک نہ چھڑکیں۔ کرپشن کے انبار ہضم ہو جاتے ہیں تو عام آدمی کی فلاح کے منصوبے ہضم کیوں نہیں ہوتے؟ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین شفافیت، معیار اور فن تعمیر کا اعلیٰ شاہکار ہوگا۔ پنجاب حکومت نے تمام سماجی شعبوں کی بہتری اور عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔تعلیم کیلئے گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں مالی سال کے بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔اسی طرح صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا صحت کا بجٹ بھی دیا گیا ہے۔ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے بڑے پروگرام پر بھی اربوں روپے صرف کئے جا رہے ہیں اور کھیتوں سے منڈیوں تک سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے بڑے پروگرام پر 150 ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان، ایران، ترکی اور چین میں عوام کی سہولت کیلئے میٹرو ٹرین چل سکتی ہے تو پاکستان کے عوام کو اس سے کیونکر محروم رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو ٹرین کا منصوبہ عام آدمی کو معیاری سفری سہولتیں فراہم کرنے کیلئے مرتب کیا گیا ہے اور چین سے اس منصوبے کیلئے سوفیصد فنڈنگ کا حصول حکومت کی تاریخی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کا عظیم الشان منصوبہ پاکستان کے 18کروڑ عوام کیلئے چین کی حکومت اورقیادت کا شاندار تحفہ ہے ۔ چین کی تاریخ میں حکومتوں کے مابین ہونے والے معاہدوں میں لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کامنصوبہ پہلا پراجیکٹ ہے جس کے سول ورکس کا کام دوسری حکومت کو دیا گیا ہے ۔ بلاشبہ چین کے اس غیر معمولی اورتاریخی اقدام کی مثال نہیں ملتی۔اس منصوبے کی تکمیل سے عام آدمی کا طرز زندگی بھی بدلے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ حکومت کی کوتاہیوں اور غلطیوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ مفاد عامہ کیلئے حکومتی اقدامات کو بھی عوام تک پہنچائے۔ فلاحی منصوبوں کے بارے میں عوام کو آگاہی دینا میڈیا کی قومی ذمہ داری ہے۔ چیئرمین پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سبطین فضل حلیم نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے پس منظر اورمختلف خد و خال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اورنج لائن کے ٹریک سے کسی بھی لحاظ سے تاریخی عمارات کو خطرہ نہیں ہے۔اس موقع پرسانحہ گلشن اقبال پارک میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سانحہ گلشن اقبال پارک پنجاب کی تاریخ میں دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…