لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر گوتم ہمنت بامبا والے نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اٹل بہاری باجپائی بس کے ذریعے دوستی کا پیغام لے کر ائے تھے اور نواز شریف نے ان کا بھرپور استقبال کیا تھا۔لاہور میں جنگ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب بھی انہیں یقین ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری کا کریڈٹ لاہور کو ہی جائے گا جہاں باجپائی اور نواز شریف نے دوستی کا جو پودا لگایا تھا وہ اب تناور درخت بنتا نظر آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں بتایا گیا تھا کہ لاہور کے صحافی بڑے تیکھے سوال کرتے ہیں لیکن لاہور آکر ان کا یہ تصور تبدیل ہو گیا ہے۔جنگ رپورٹر خالد محمود خالد کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ صحافیوں کے لئے بھی بھارت کے ویزے میں آسانیاں پیدا کی جائیں اور انہیںایک سال کا ملٹی پل ویزہ مل سکے۔اس سلسلے میں پاکستان کو تجاویز دی ہیں اگر پاکستان ان تجاویز پر بھارت کو مثبت جواب دے گا تو بھارت اس سلسلے میں فوری اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ گارنٹی کے ساتھ یہ بات کہہ رہے ہیں کہ پا کستا ن اگر بھارت کی طرف دوستی کا ایک قدم بڑھائے گا تو بھارت چار قدم آگے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی دہشت گردی کا شکار ہے اور بھارت میں بھی دہشت گردی ہو رہی ہے۔ تاہم اگر دونوں ایک دوسرے کے دکھ اور سکھ کو سمجھیں گے اور مل کر کوئی مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں گے تویقینا دوستی اور بھائی چارے کے راستے کھلتے رہیں گے۔ بھارتی ہائی کمشنر کی اہلیہ نے اس موقعہ پر کہا کہ اگر رشتے اچھے ہوں گے تو ان کا لاہور آنا جانا بھی لگا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا تعلق ممبئی سے ہے جہاں وہ لاہور کے بارے میں کافی کچھ سنتی رہی ہیں اور اخبارات میں بھی پڑھتی رہی ہیں آج جب انہوں نے لاہو دیکھا تو ان کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئی ہیں کہ یہ تو ممبئی جیسا بڑا شہر ہے۔ جہاں کی ٹریفک ممبئی اور دہلی کی طرح بہت زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور کی زندگی بے حد مصروف لگتی ہے جو مجھے بے حد اچھی لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوتم جب بھی لاہور ائیں گے وہ بھی ان کے ساتھ آنے کی کوشش کریں گی۔انہوں نے کہا کہ وہ پنجابی زبان بھی سمجھ لیتی ہیںجب انہیں بتایا گیا کہ لاہور کے بارے میں مشہور ہے کہ”جنہیں لاہور نئیں ویکھیا او جمیا ای نئیں”تو انہون نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ آج وہ پیدا ہو گئی ہیں۔