منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

کراچی یونیورسٹی میں 3 بم موجودہونیکی’جھوٹی اطلاع پر اساتذہ اور طلبہ میں خوف و ہراس

datetime 17  فروری‬‮  2016 |

کراچی(نیوز ڈیسک)ملک کے سب سے بڑے شہر کی سب سے بڑی یونیورسٹی جامعہ کراچی میں 3 بم نصب ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔ نجی ٹی وی ڈان نیوز کے مطابق پولیس حکام کو بم موجود ہونے کی اطلاع نامعلوم فون کال کے ذریعے موصول ہوئی۔حکام کو ’15 مددگار’ پولیس ہیلپ لائن پر کسی نامعلوم شخص کی جانب سے فون کال کرکے بموں کے حوالے سے بتایا. بم کی اطلاع موصول ہوتے ہی فوری طور پر انتظامیہ کو یونیورسٹی خالی کروانے کے احکامات جاری کیے گئے، اچانک کلاسز ختم ہونے اور جامعہ سے باہر نکالے جانے پر اساتذہ اور طلبہ میں خوف و ہراس پھیل کیا.یونیورسٹی میں بم موجود ہونے کی اطلاع پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا جس نے تمام شعبہ جات اور دیگر مقامات کی سرچنگ شروع کر دی.بعد ازاں ایس پی گلشن اقبال سعد احمد کا کہنا تھا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جامعہ کراچی کو کلیئر قرار دے دیا, بم کی افواہ پھیلانے والے شخص کو گرفتار کیا جائے گا.دوسری جانب یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں متعدد افراد سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یونیورسٹی میں تعلیمی عمل متاثر نہیں ہوا، جبکہ اس طلاع کے حوالے سے کسی کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا.واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی سیکیورٹی کے حوالے سے پہلے بھی سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں، جامعہ کی چار دیواری متعدد مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ اس کے داخلی دروازوں پر بھی سیکیورٹی کے مناسب انتظامات نہیں ہیں.جامعہ کراچی میں صبح کی شفٹ میں 27ہزار طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں جبکہ اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی تعداد 4 ہزار سے زائد ہے.یاد رہے کہ گذشتہ ماہ خیبر پختونخوا میں چارسدہ کی باچاخان ہونیورسٹی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں 21 طلبہ اور اساتذہ ہلاک ہوئے تھے جبکہ پولیس نے آپریشن میں چاروں حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا تھا.باچا خان یونیوسٹی پر حملے کے بعد ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی سخت اور بہتر کرنے کی ہدایت کی گئی تھی.لاہور میں پنجاب یونیورسٹی میں پولیس اور دیگر اداروں نے سیکیورٹی کی صورتحال اچانک خراب ہونے کے حوالے مشق بھی کی گئی.واضح رہے کہ 5 روز قبل کراچی میں 3 مقامات پر دستی بم حملوں کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس میں ایک تھانے، اسکول اور کالج کو نشانہ بنایا گیا تھا البتہ بعد ازاں یہ انکشاف ہوا کہ اسکول پر دستی بم سے حملہ نہیں کیا گیا تھا بلکہ وہاں پڑھنے والے طلبہ کا مذاق تھا.

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…