دبئی(نیوزڈیسک)سعودی عرب قیمتوں کے تعین سے زیادہ مارکیٹ میں اپنے حصص محفوظ رکھنے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے،تیل پیدا کرنے والے تین ممالک سعودی عرب، قطر اور وینزویلا سمیت روس نے بھی تیل کی پیداوار روکنے پر اتفاق کیا ہے۔یہ اعلان چاروں ممالک کے وزرا کی دوحہ میں ملاقات کے بعد کیا گیا۔یہ فیصلہ تیل کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے کیا گیا ہے جو حالیہ مہینوں میں تیزی سے گری ہیں۔اس اقدام سے حالیہ دنوں کے مقابلے تیل کی قیمتوں میں تو استحکام آ جائے گا لیکن ماضی کے مقابلے میں اس کا منافع کم ہی رہے گا۔سعودی عرب کے تیل کے وزیر علی النعیمی کا کہنا تھا کہ ’جنوری کے لیول کے بعد تیل کی پیداوار روکنا مارکیٹ کے لیے قابلِ برداشت ہوگا۔ ہم قیمتوں میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں چاہتے لیکن چاہتے ہیں کہ تیل کی قیمتیں طلب کے مطابق اور مستحکم ہوں۔‘بند کمرے میں کی جانے والی اس ملاقات سے اندازہ ہوتا ہے کہ چاروں ممالک کے موقف میں فرق رہا ہو گا کیونکہ سعودی عرب قیمتوں کے تعین سے زیادہ مارکیٹ میں اپنے حصص محفوظ رکھنے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے۔سٹی انڈیکس کے تجزیہ کار فواد رزاق زادہ کا کہنا ہے کہ اس اعلان نے مارکیٹ کو مایوس کیا ہے کیونکہ توقع کی جا رہی تھی کے پیداوار کو محدود کیا جائے گا، نہ کہ مکمل طور پر بند۔ان کا مزید کہنا تھا ’مختصر عرصے کے لیے تیل کی قیمتیں دباو¿ میں آئیں گی۔ بہرحال یہ صحیح جانب ایک قدم ہے اور اگر تیل پیدا کرنے والے دیگر بڑے ممالک بھی اسی فیصلے پر عمل کریں تو یہ تیل کی قیمتوں کو مزید گرنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہو گی۔