لاہور(نیوزڈیسک)سپین کے سفیر کارلوس مورالز نے کہا ہے کہ پاکستان تجارت و سرمایہ کاری کے مواقعوں اور وسائل سے مالامال ملک ہے ، عالمی سطح پر اس کی ساکھ کے متعلق پائے جانے والے منفی خیالات بالکل درست نہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔ لاہور چیمبر کے سابق صدر میاں مصباح الرحمن، سابق سینئر نائب صدر ملک طاہر جاوید، سابق نائب صدر سعیدہ نذر، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین میاں زاہد جاوید، عبدالرزاق، خرم لودھی، مختار علی، شہزاد احمد اور طارق محمود بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سفیر نے کہا کہ پاکستان غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے بہت کشش رکھتا ہے ، سپین کا شمار دنیا کی بڑی معاشیات اور سرمایہ کاری کرنے والے ممالک میں ہوتا ہے، سپین کی کمپنیاں پاکستان پر خصوصی توجہ مرکوز کررہی ہیں ، دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجر توانائی، ٹیکسٹائل، سیاحت، فوڈ پروڈکٹس، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مشترکہ منصوبہ سازی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سیاحت کے شعبے میں سپین کے تجربات سے استفادہ کرسکتا ہے کیونکہ سپین نے اس شعبے میں بہت ترقی کی ہے۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر نے کہا کہ پاکستان اور سپین کے درمیان ہمیشہ بہترین دوستانہ تعلقات رہے ہیں جبکہ سپین پاکستان کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم بتدریج بڑھ رہا ہے اور سال 2015ءمیں یہ بڑھ کر 937ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان فارماسیوٹیکل، الیکٹریکل اپلائنسز، فوڈ آئٹمز، انجینئرنگ کی مصنوعات، ایگرو بیسڈ مصنوعات، معدنیات اور توانائی کی پیداوار کے شعبوں میں مشترکہ منصوبہ سازی کے مواقع نہایت روشن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپین کے پاس ڈیموں کی تعمیر کی جدید ٹیکنالوجی ہے اور یہ متبادل توانائی کا ایک بڑا صارف ہے لہذا دونوں ممالک کو ان شعبوں میں ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ الماس حیدر نے کہا کہ سپین اپنی سیاحت کی ترقی یافتہ صنعت کی وجہ سے مشہور و معروف ہے، پاکستان تاریخی اور قدرتی مقامات سے مالامال ہے جس کی وجہ سے بہت سا غیر ملکی زرِ مبادلہ آسکتا ہے، اس سلسلے میں سپین کا تعاون بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کا تبادلہ اور باہمی گفت و شنید نئے باہمی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ تجارتی میلوں اورسنگل کنٹری نمائشوں کا مستقل بنیادوں پرانعقاد کرنا چاہیے تاکہ حسبِ خواہش نتائج حاصل کیے جاسکیں۔