اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان میں گدھوں کے بیوپاری سب پہ بھاری

datetime 12  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جے یو آئی کے سینیٹرحافظ حمداللہ نے کہاہے کہ تین سالوں میں قوم کوایک کروڑکلوگدھے کاگوشت کھلانے والے گروہ کوبے نقاب کیوں نہیں کیاگیا؟اس لئے کہ دولاکھ سے زائدکھالیں خریدنے والے بااثرمافیاکے تانے بانے کئی حکومتی ودیگرسیاسی لوگوں کے ساتھ یقیناًملتے ہیں ،غربت کے خاتمے کیلئے جب تک اہم اقدامات نہیں اٹھائے جائیں گے اس وقت تک کئی کروڑگدھے ہمیں مزیدکھاناپڑیں گے،وزارت خزانہ بڑاپیارالفظ ہے لیکن میرے نزدیک وزارت خیرات اوروزارت کشکول کہاجائے توبری بات نہیں ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزسینٹ میں اظہار خیال کے بعدآن لائن سے خصوصی گفتگومیں کیا۔حافظ حمداللہ کاکہناتھاکہ غریب اتناعام ہوچکاہے کہ حرام خوری سے اجتناب کرنااب اس کے بس کی بات نہیں،گدھوں کاگوشت ہویاگدھوں کی کھالیں اس کے پیچھے ایک بااثرمافیاہے اوراس مافیاکی جڑیں حکومت اوربااثرسیاستدانوں کے ساتھ پیوسط ہیں،سوچنے کی بات ہے کہ ادارے کہاں گئے یہ کاروبارکرنے والے چندافرادپکڑے توجاتے ہیں لیکن پھروہ آزادگھوم کرایک اورگدھاذبح کرکے ہمارے حلق میں دیدیاجاتاہے ،حکومت کی خاموشی معنی خیزہے اوراس حوالے سے وہ قوم کوجوابدہ ہے ۔سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ جمہوریت صرف نعرے کی حدتک ہے جس کے پاس دولت ہے وہ سیاست میں آگیا،جب سیاست میں آگیاتوپھروہ امیرسے امیرتراورترین بن گیا،لیکن احتساب ان لوگوں کاہے جولاوارث ہیں ۔ایک اورسوال کے جواب میں کہاکہ ریاست کوچلانے کیلئے وزارت خزانہ اہم کرداراداکرتی ہے لیکن ہماری خزانہ کشکول اٹھائے آئی ایم ایف ودیگرسے خیرات مانگتی پھرتی ہے،خیرات مانگنے سے ہم کبھی بھی اپنے قدموں پرکھڑے نہیں ہوسکتے اورنہ ہی اپنی معیشت کوسہارادے سکتے ہیں ،حکومت کیلئے وقت ہے کہ وہ حرام گوشت مافیاکوبے نقاب کرلے توہم مان جائیں گے کہ ان پانچ سالوں میں قوم کیلئے حرام مافیاکوتوبے نقاب کرگئے ،باقی ان کے بس کی بات نہیں اورنہ ہی ہم ایساسوچتے ہیں کہ وہ قوم کے بھلے کیلئے کوئی ناگزیراقدامات اٹھائیں گے ۔



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…