ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

پاکستان میں گدھوں کے بیوپاری سب پہ بھاری

datetime 12  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جے یو آئی کے سینیٹرحافظ حمداللہ نے کہاہے کہ تین سالوں میں قوم کوایک کروڑکلوگدھے کاگوشت کھلانے والے گروہ کوبے نقاب کیوں نہیں کیاگیا؟اس لئے کہ دولاکھ سے زائدکھالیں خریدنے والے بااثرمافیاکے تانے بانے کئی حکومتی ودیگرسیاسی لوگوں کے ساتھ یقیناًملتے ہیں ،غربت کے خاتمے کیلئے جب تک اہم اقدامات نہیں اٹھائے جائیں گے اس وقت تک کئی کروڑگدھے ہمیں مزیدکھاناپڑیں گے،وزارت خزانہ بڑاپیارالفظ ہے لیکن میرے نزدیک وزارت خیرات اوروزارت کشکول کہاجائے توبری بات نہیں ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزسینٹ میں اظہار خیال کے بعدآن لائن سے خصوصی گفتگومیں کیا۔حافظ حمداللہ کاکہناتھاکہ غریب اتناعام ہوچکاہے کہ حرام خوری سے اجتناب کرنااب اس کے بس کی بات نہیں،گدھوں کاگوشت ہویاگدھوں کی کھالیں اس کے پیچھے ایک بااثرمافیاہے اوراس مافیاکی جڑیں حکومت اوربااثرسیاستدانوں کے ساتھ پیوسط ہیں،سوچنے کی بات ہے کہ ادارے کہاں گئے یہ کاروبارکرنے والے چندافرادپکڑے توجاتے ہیں لیکن پھروہ آزادگھوم کرایک اورگدھاذبح کرکے ہمارے حلق میں دیدیاجاتاہے ،حکومت کی خاموشی معنی خیزہے اوراس حوالے سے وہ قوم کوجوابدہ ہے ۔سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ جمہوریت صرف نعرے کی حدتک ہے جس کے پاس دولت ہے وہ سیاست میں آگیا،جب سیاست میں آگیاتوپھروہ امیرسے امیرتراورترین بن گیا،لیکن احتساب ان لوگوں کاہے جولاوارث ہیں ۔ایک اورسوال کے جواب میں کہاکہ ریاست کوچلانے کیلئے وزارت خزانہ اہم کرداراداکرتی ہے لیکن ہماری خزانہ کشکول اٹھائے آئی ایم ایف ودیگرسے خیرات مانگتی پھرتی ہے،خیرات مانگنے سے ہم کبھی بھی اپنے قدموں پرکھڑے نہیں ہوسکتے اورنہ ہی اپنی معیشت کوسہارادے سکتے ہیں ،حکومت کیلئے وقت ہے کہ وہ حرام گوشت مافیاکوبے نقاب کرلے توہم مان جائیں گے کہ ان پانچ سالوں میں قوم کیلئے حرام مافیاکوتوبے نقاب کرگئے ،باقی ان کے بس کی بات نہیں اورنہ ہی ہم ایساسوچتے ہیں کہ وہ قوم کے بھلے کیلئے کوئی ناگزیراقدامات اٹھائیں گے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…