لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر خاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ انہیں گرفتار کر کے تین مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے ، عدالت نے قرار دیا ہے کہ ایسی روایت نہیں پڑنے دیں گے کہ کوئی حکومتی افسر عدالت کی رٹ کو چیلنج کرے، عدالت عالیہ کی طرف سے مسلسل تحمل کا مظاہرہ کرنے کے باوجود خاتون محتسب پیش نہیں ہوئیں۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سیدمنصورعلی شاہ نے سلیم جاوید بیگ ایڈووکیٹ کی خاتون محتسب یاسمین عباسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت شروع کی تو عدالتی معاونین صدر سپریم کورٹ بار بیرسٹر سید علی ظفر، صدر ہائیکورٹ بار پیر مسعود چشتی سمیت دیگر وکلا ءپیش ہوئے۔ سید علی ظفر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ خاتون محتسب نے بیرون ملک جانے کیلئے وزیر اعظم سے این او سی مانگا مگر وزیر اعظم نے ہائیکورٹ کی کارروائی کے پیش نظر این او سی مسترد کر دیا لیکن اس کے باوجود خاتون محتسب پاکستان سے چلی گئیں ۔ وفاقی حکومت کے وکیل ڈپٹی اٹارنی جنرل نصر مرزا نے بہی تصدیق کی کہ خاتون محتسب کا این او سی مسترد کیا گیا ہے اور وہ پاکستان میں نہیں ہیں ۔ جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے مسلسل تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون محتسب کو اپنا موقف پیش کرنے کے بہت مواقع دیئے ہیں مگر وہ پیش نہیں ہوئیں، ایسی روایت نہیں پڑنے دیں گے کہ کوئی حکومتی افسر ہائیکورٹ کی رٹ کو چیلنج کرے۔ عدالت
غور سے دیکھو اس جہنمی آدمی کو” لائیوشو میں جنگ ۔۔ویڈیو دیکھئے
نے خاتون محتسب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ انہیں گرفتار کر کے تین مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے اور ان کی حاضری کو یقینی بنایا جائے، 3مارچ کے بعد اس درخواست پر ہر دو دن بعد سماعت کی جائے گی۔