کراچی (نیوزڈیسک)حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے دفعہ 144کے تحت کراچی ڈویژن کے بعض حساس اور اہم مقامات کو ریڈ زون قراردیکروہاں 90روز کے لئے احتجاجی مظاہروں، ریلیوں اور 5 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کردی ہے ۔جن مقامات پر اس پابندی کا اطلاق ہوگا ان میںسندھ گورنر ہاﺅس، وزیر اعلیٰ ہاﺅس، سندھ اسمبلی بلڈنگ اور ان کے قرب و جوار واقع ہوشنگ چوک سے فوارہ چوک،دین محمد وفائی روڈ، سڈکو سینٹر،صابر بیگ شہید روڈ کارنرکوسٹ گارڈ میس،سر غلام حسین ہدایت اللہ روڈ، پی ایس او پیٹرول پمپ،فریسکو چوک، محمد بن قاسم روڈ،ڈی جے چورنگی ،ڈاکٹر ضیا الدین احمد روڈشاہین کمپلیکس،کھجور چوک، پی آئی ڈی سی چوک،بنگلہ 16ڈی شامل ہیں جبکہ بلاول ہاﺅس کے قریب جن مقامات پر اس پابندی کا اطلاق ہوگا ان میںبیچ ویو چورنگی سے بلاک 4تاباغ رستم، کارنر اے ٹی سی کورٹس،کارنر باغ رستم تا شاہ گازی روڈ براستہ بلاول چورنگی اور علی با با چورنگی سے لیکر پیچ ویو پارک تک کے علاقوں کو شامل کیا گیا ہے۔دریں اثناءحکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے کراچی میں کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات کے بعد سیکورٹی الرٹ جاری کردیا ہے جس میں حساس تنصیبات اور اہم سرکاری عمارتوں پر ممکنہ حملوں کے خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کی سکیوریٹی بڑھانے کے لئے کہا گیا ہے۔ باخبر زرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے یہ انتباہ کراچی میں ایک کالعدم تنظیم کے کارندے کی گرفتاری اور دوران تفتیش اس سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔