اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر اعلی پنجاب اور پی آئی اے جوائنٹ کمیٹی کے مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔کراچی کے بزنس مین نوید ملک نے دونوں فریقین میں پ±ل کا کردار ادا کیا۔جبکہ وزیراعلی پنجاب ملاقات کے آغاز میں کمیٹی کے ارکان پر برہم ہوئے مگر پھر خوشگوار موڈ میں تین دور چائے کے بھی چلائے گئے۔جنگ رپورٹر حذیفہ رحمان کے مطابق ائیر ہوسٹس کے الزامات کی وزیراعلیٰ نے خود تحقیقات کرانے کا بھی ذکر کیا۔جبکہ ملازمین کی ملاقات کے دوران ہی کسی بھی قسم کی تادیبی کاروائی روکنے کے احکامات جاری کردئیے گئے۔وزیراعلی پنجاب نے وزیراعظم نوازشریف کو قطر میں ملاقات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا۔پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق وزیرا علی پنجاب شہباز شریف نے پی آئی اے جوائنٹ کمیٹی کے ارکان کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے احتجاج کی وجہ سے حکومت کی پرائیویٹائزیشن پالیسی خراب ہوکر رہ گئی ہے۔جبکہ مذاکرات کرانے والی شخصیت کا نام بھی سامنے آگیا ہے۔کراچی کے بزنس مین نوید ملک نے خاندان کی شخصیت کے ذریعے وزیراعلی پنجاب اور جوائنٹ کمیٹی میں مذاکرات کرائے ہیں۔بلاوجہ احتجاج سے نہ صرف ملک کا نقصان ہوا ہے کہ بلکہ پوری کمپین تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔پنجاب حکومت کے ذمہ دار ذرائع نے قومی اخبار کو بتایا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب سے مذکرات کے لئے آنے والی پی آئی اے جوائنٹ کمیٹی کے اراکین کو وزیراعلی پنجاب نے ڈانٹتے ہوئے کہا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ احتجاج اور ہڑتال کا ملک کو کتنا نقصان ہوا ہے۔جبکہ ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ حکومت نے نجکاری پالیسی کی کمپین کو مکمل ڈرائیو کرنا تھا۔جس کا مقصد پی آئی اے ملازمین کو مزید مضبوط کرکے ادارہ چلانا تھا