کراچی (نیوز ڈیسک )سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی نظام کیلئے میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے کروانے کا فیصلہ دیدیا ہے۔سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں بلدیاتی اداروں کا پہلا قانون بحال کردیا۔ صوبائی حکومت نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل2016ء اسمبلی سے منظور کروایا تھا جس کے تحت میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے بجائے ہاتھ اٹھا کر کیا جانا تھا۔ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن نے حکومتی فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا۔ انہوں نے مؤقف پیش کیا کہ امیدواروں کو آزادانہ ووٹ استعمال کرنے کا حق ہے۔ ایکٹ میں ترمیم میں حکومت کی بدنیتی شامل ہے۔ اس سے آزاد امیدوار عدم تحفظ کا شکار ہوں گے۔ آزاد امیدواروں پر دباؤ ڈال کر وفاداری حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔