پیر‬‮ ، 17 مارچ‬‮ 2025 

ہتھیارڈالنے والے شدت پسندوں کو سیکیورٹی فورسزمیں شامل کرنے پرغور

datetime 10  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان نے کہا ہے کہ فاٹا میں ہتھیار ڈالنے والے شدت پسندوں کو تربیت دے کر انہیں سیکیورٹی فورسز میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ آفتاب سلطان نے بتایا کہ 2013 میں دہشت گردی کے 208 ، 2014 میں 149 جب کہ 2015 میں 141 واقعات ہوئے۔ آئی بی کو تعلیمی اداروں پر حملوں کی اطلاعات تھیں لیکن باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی کوئی اطلاع نہیں تھی، گزشتہ 6 ماہ کے دوران آئی بی نے دہشت گردی کے 11 واقعات کی پیشگی اطلاع دی اور 581اہم دہشت گرد گرفتار کرائے جب کہ 84 دہشت گرد گرفتاری کی کوشش میں مارے گئے، اس کے علاوہ اندرون سندھ سے 93 بڑے ڈکیت پکڑے گئے ہیں۔ کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد 1121جرائم پیشہ افراد کو گرفتارکیا گیا،95 مارے گئے جب کہ جرائم میں 300 فیصد کمی آئی ہے۔آفتاب سلطان نے بتایا کہ سپاہ صحابہ، کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور لشکر جھنگوی کے آپس میں روابط ہیں، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد غیر ملکی نہیں بلکہ مقامی ہیں، آپریشن ضرب عضب میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی کمر ٹوٹ گئی ہے،عمر خلیفہ گروپ کے دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے، آئی بی ہی نے بشیر بلور،چودہری اسلم، ڈاکٹر سومرو، مقبول باقر،مینہ بازار دہشتگردی کے ملزمان گرفتارکرائے،واہگہ بارڈر پر دہشت گردی میں ملوث 9 میں سے 6 ملزمان کو گرفتارکر لیا گیا ہے جب کہ 3 افغانستان بھاگ گئے ہیں۔ داعش اور دیگر تنظیمیں سوشل میڈیا کو استعمال کررہی ہیں، آئی بی نے پاکستان میں داعش کا نیٹ ورک پکڑ لیا ہے۔ آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات پاک فوج اور پولیس کررہی ہے۔ڈی جی آئی بی کا کہنا تھا کہ ضیاء4 الحق سے آگے 2نسلوں کے ذہن تبدیل کیے گئے ، ذہن تبدیل کرنے میں وقت تو لگے گا،اس ذہنیت کو بدلنے میں 8 سے10سال لگیں گے۔ آئندہ سالوں میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوں گے لیکن ہمیں گھبرانے کے بجائے آگے بڑھنا ہے۔ کالعدم تنظیموں کی مالی امداد روکنے کے لیے پنجاب میں توجہ دی گئی ہے، کالعدم تنظیموں کی مالی معاونت پرکچھ لوگ گرفتار بھی ہوئے ہیں۔ قبائلی علاقوں کے کچھ جہادی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا سوچ رہے ہیں۔ جن کو خصوصی تربیت دے کر سیکیورٹی ایجنسیز میں ہی بھرتی پر غور کیا جارہا ہے اس کے علاوہ انہیں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی زیر غور ہے تاکہ وہ اپنی آئندہ زندگی بہتر طور پر گزار سکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…