کوئٹہ (نیوز ڈیسک) جمعیت علماءاسلام پاکستان کے مرکزی رہنما و سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث افراد کا تعلق ملک کے جدید تعلیمی اداروں سے رہا ہے نہ کی دینی مدارس سے تعلیمی اداروں پر حملے کرنے اور مدارس پر چھاپے مارنے والے دونوں دہشتگرد ہیں، اپنے مغرب کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر امن و امان کو کشیدہ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں بیڑا غرق کر رہے ہیں۔ ہم ، حکمران سے کہتے ہیں وہ اپنی ناکامی چھپانے کیلئے مدارس کو نہ چھیڑیں۔ کیونکہ اپنے مغربی آقاو¿ں کی ایماءپر مدارس پر چھاپے مارنے کا سلسلہ بند نہیں کیا اس کے منفی نتائج سامنے آئے گئیں مدارس لاوارث نہیں۔اس کی طرف بڑھنے والا ہاتھ کاٹ دینگے یہ بات انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘انہوں نے کہاکہ مدارس نے معاشرے کی اصلاح کے لئے کی بڑی خدمات سرانجام دی ہیں مدارس کے خلاف وہ سوچ کار فرما ہے جو کہ۔ ڈانس، ناچ گانے، فحاشی و عریانی اور شراب نوشی کو ملک میں عام کرنا چاہتے ہیں۔ حکمران مغرب کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر ملک کو اندورنی اختلاف کا شکار کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں گزشتہ کئی سالوں کے دوران دہشت گردی کے واقعات کا اگر نکال کر دیکھا جائے تو اس کے مرکزی کردار مدارس کے پڑھے لکھے نہیں بلکہ ملک کے جدید تعلیمی اداروں کے پڑھے لکھے ہوئے ہیں محسوس اپنی ناکامی چھپانے اور یہ تاثر دینے کیلئے کے اس کے پچھے مدارس کے پڑھے لکھے افراد ملوث ہے مدارس کے خلاف کارروائی کی جارہے ہیں ہم مدارس کا دفاع اپنے خون سے کرینگے کوئی اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ مدارس لاوارث ہے مدارس کے خلاف اٹھانے والے ہر ہاتھ کو کاٹ دینگے۔