اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

شرجیل میمن نے عزیر بلوچ سے متعلق اہم انکشاف کر دیا

datetime 9  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوذ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے ماضی میں ملاقاتوں کی تصدیق کر دی۔عزیر کو لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار کہا جاتا ہے اور ان پر کراچی کے علاقے لیاری کے مختلف تھانوں میں قتل، اقدام قتل اور بھتہ خوری سمیت دیگر جرائم کے درجنوں مقدمات درج ہیں۔عزیر 2013 میں حکومت کی جانب سے ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع ہونے پر بیرون ملک فرار ہوئے تھے۔حکومت سندھ متعدد بار عزیر کے سر کی قیمت مقرر کر چکی ہے جبکہ ان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ریڈ وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں۔لندن سے ڈان نیوز کے پروگرام ‘جائزہ’ میں گفتگو کرتے ہوئے شرجیل نے تصدیق کی کہ وہ عزیر بلوچ سے دو، تین بار ملے لیکن ان ملاقاتوں کا مقصد لیاری کے متحارب گروپوں میں مصالحت کرانا تھا۔میں نے عزیر بلوچ سمیت کسی سے کوئی تحفہ نہیں لیا، میں ان لوگوں میں سے نہیں جو لوگوں سے تحائف لیتا رہوں۔ایک اور سیاسی رہنما نبیل گول نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا تھا کہ شرجیل میمن کے پاس موجود گاڑی عزیر بلوچ نے انہیں بطور تحفہ دی تھی۔شرجیل میمن نے کہا کہ ان کی عزیر کے ساتھ کوئی تصاویر نہیں، تاہم وہ گینگ وار سرغنہ سے کچھ ملاقاتیں کرچکے ہیں۔شرجیل میمن نے ان ملاقاتوں کی وجہ کچھی رابطہ کمیٹی اور امن کمیٹی کے درمیان جھڑپیں قرار دیا۔ان ملاقاتوں میں میرے ساتھ اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا اور دیگر پیپلز پارٹی رہنما بھی موجود ہوا کرتے تھے۔نیبیل گبول کے حوالے سے شرجیل کا کہنا تھا کہ ان سے پوچھا جائے کہ ان کے عزیر بلوچ اور رحمان ڈکیت کے ساتھ کیا مراسم تھے۔اپنے اوپر گینگ وار کی مدد کے الزام مسترد کرتے ہوئے شرجیل نے الزام عائد کیا کہ نبیل غفار ذکری اور ارشد پپو گینگز کی حمایت کرتے تھے۔انہوں نے پوچھا کہ عزیر کی گرفتاری کے بعد سے صرف پی پی پی رہنماں کو ہی کیوں ہدف بنایا جارہا ہے؟ مسلم لیگ نواز، تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی کے رہنماں کے بارے میں کوئی بات نہیں کی جارہی۔انٹرویو کے دوران سابق وزیر اطلاعات نے اپنے اوپر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کب ملک واپس آئیں گے۔شرجیل کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب)نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)میں درج کروایا لیکن کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کے لئے کوئی نوٹس دیا اور نہ ہی کبھی انہیں بلایا گیا۔بیرون ملک جانے کے بعد میرا نام ای سی ایل میں ڈالنا تشویشناک تھا، ان سب باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔جب شرجیل سے ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے دو روز بعد بیرون ملک منتقل ہونے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ بیٹے کے ایڈمیشن کی وجہ سے ملک سے باہر گئے تھے۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…