بدھ‬‮ ، 11 جون‬‮ 2025 

تارکین وطن کی ترسیلات پر ٹیکس،خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 7  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)تیل برامد کرنے والے تمام ممالک اخراجات کم اور ٹیکس بڑھا رہے ہیں ،سرکاری اور نجی اداروں میں چھانٹی کا عمل شروع ہو چکا ہے جبکہ ترسیلات پر کسی بھی وقت ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے، پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے عالمی برادری تیل کی قیمتوں میں کمی کے سنگین بحران کا حل ڈھونڈے کیونکہ اس سے تیل برامد کرنے والے متمول ممالک سے قبل تیل درامد کرنے والے ترقی پزیر ممالک دیوالیہ ہو جائینگے جس سے ایک نیا عالمی بحران جنم لیگا۔پاکستان اخراجات گھٹانے، برامدات بڑھانے اور ویلیو ایڈیشن کیلئے ہنگامی اقدامات کرے ورنہ اسے آئی ایم ایف کا قرضہ بھی اسے ڈیفالٹ سے بچا نہیں سکے گا۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ عرب ممالک سمیت تیل پیدا کرنے والے تمام ملک بحران کا شکار ہیں اور ماہرین کے مطابق اگرتیل کی قیمت کم رہی تو سات سو ارب سے زیادہ کے زرمبادلہ کے زخائر رکھنے والا ملک سعودی عرب بھی 2020 تک دیوالیہ ہو سکتا ہے۔اسلئے تیل برامد کرنے والے تمام ممالک اخراجات کم اور ٹیکس بڑھا رہے ہیں ،سرکاری اور نجی اداروں میں چھانٹی کا عمل شروع ہو چکا ہے جبکہ ترسیلات پر کسی بھی وقت ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے ۔پاکستان چوبیس ارب ڈالر کی برامدات اور اس سے دگنی درامدات کر رہا ہے جس کا خسارہ بڑی حد تک ترسیلات سے پورا کیا جاتا ہے جو گزشتہ سال تقریباً انیس ارب ڈالر تھیں۔ چھانٹیوں کی زد میں پاکستانی لیبر بھی آ رہی ہے جس سے ترسیلات کم اور ملک میں بے روزگاری بڑھے گی جبکہ ادائیگیوں کا توازن بری طرح بگڑ جائے گا جس پر قابو پانا ناممکن ہو گا۔2013 میں سعودی عرب، یو اے ای، قطر، عمان اور کویت نے پانچ سو ارب کا تیل بیچا جبکہ اب انکی مجموعی آمدنی ایک سو پچاس ارب ڈالر رہ گئی جس میں سے سالانہ ایک سو ارب ڈالر کی ترسیلات انکے لئے ناقابل قبول ہے ۔پاکستان کی تیس فیصد ترسیلات سعودی عرب سے آتی ہیں جسے ایک سو ارب ڈالر بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔پاکستان سمیت ترسیلات پر انحصار کرنے والے تمام ممالک کیلئے زبردست خطرہ ہے جسکے تدارک کیلئے پالیسی ساز سنجیدگی سے تیاری کریں ورنہ دیر ہو جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان کی قدیم مسجد


ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…