پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

تارکین وطن کی ترسیلات پر ٹیکس،خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 7  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)تیل برامد کرنے والے تمام ممالک اخراجات کم اور ٹیکس بڑھا رہے ہیں ،سرکاری اور نجی اداروں میں چھانٹی کا عمل شروع ہو چکا ہے جبکہ ترسیلات پر کسی بھی وقت ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے، پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے عالمی برادری تیل کی قیمتوں میں کمی کے سنگین بحران کا حل ڈھونڈے کیونکہ اس سے تیل برامد کرنے والے متمول ممالک سے قبل تیل درامد کرنے والے ترقی پزیر ممالک دیوالیہ ہو جائینگے جس سے ایک نیا عالمی بحران جنم لیگا۔پاکستان اخراجات گھٹانے، برامدات بڑھانے اور ویلیو ایڈیشن کیلئے ہنگامی اقدامات کرے ورنہ اسے آئی ایم ایف کا قرضہ بھی اسے ڈیفالٹ سے بچا نہیں سکے گا۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ عرب ممالک سمیت تیل پیدا کرنے والے تمام ملک بحران کا شکار ہیں اور ماہرین کے مطابق اگرتیل کی قیمت کم رہی تو سات سو ارب سے زیادہ کے زرمبادلہ کے زخائر رکھنے والا ملک سعودی عرب بھی 2020 تک دیوالیہ ہو سکتا ہے۔اسلئے تیل برامد کرنے والے تمام ممالک اخراجات کم اور ٹیکس بڑھا رہے ہیں ،سرکاری اور نجی اداروں میں چھانٹی کا عمل شروع ہو چکا ہے جبکہ ترسیلات پر کسی بھی وقت ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے ۔پاکستان چوبیس ارب ڈالر کی برامدات اور اس سے دگنی درامدات کر رہا ہے جس کا خسارہ بڑی حد تک ترسیلات سے پورا کیا جاتا ہے جو گزشتہ سال تقریباً انیس ارب ڈالر تھیں۔ چھانٹیوں کی زد میں پاکستانی لیبر بھی آ رہی ہے جس سے ترسیلات کم اور ملک میں بے روزگاری بڑھے گی جبکہ ادائیگیوں کا توازن بری طرح بگڑ جائے گا جس پر قابو پانا ناممکن ہو گا۔2013 میں سعودی عرب، یو اے ای، قطر، عمان اور کویت نے پانچ سو ارب کا تیل بیچا جبکہ اب انکی مجموعی آمدنی ایک سو پچاس ارب ڈالر رہ گئی جس میں سے سالانہ ایک سو ارب ڈالر کی ترسیلات انکے لئے ناقابل قبول ہے ۔پاکستان کی تیس فیصد ترسیلات سعودی عرب سے آتی ہیں جسے ایک سو ارب ڈالر بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔پاکستان سمیت ترسیلات پر انحصار کرنے والے تمام ممالک کیلئے زبردست خطرہ ہے جسکے تدارک کیلئے پالیسی ساز سنجیدگی سے تیاری کریں ورنہ دیر ہو جائے گی۔



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…