کراچی (این این آئی) سندھ اسمبلی میں 1860ءکے سوسائٹی ایکٹ میں ترمیم کا بل قرآن وسنت کی تعلیم کا راستہ روکنے کی کوشش ہے،دینی مدارس کا قیام کسی ڈی سی یا بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی اجازت کا محتاج نہیں،دینی مدارس کے قیام کے راستے میں روڑے اٹکانے والے اللہ سے ڈریں،وفاق المدارس اور اتحاد تنظیمات مدارس جلد اس حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان، مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، مولانا محمد حنیف جالندھری اور مولانا انوار الحق نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں 1860 ءکے سوسائٹی ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا جارہا ہے جس میں کسی بھی مدرسہ کے قیام اور رجسٹریشن کومتعلقہ ضلع کے ڈی سی اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی تحریری اجازت سے مشروط کردیا جائے گا-وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے اس حوالے سے دستاویزی ثبوت حاصل کر لیے ہیں-وفاق المدارس کے قائدین نے اس ترمیمی بل کو قرآن وسنت کی تعلیم کا راستہ روکنے کی کوشش قرار دیا-وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ دینی مدارس کا قیام کسی ڈی سی یا بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی تحریری اجازت کا محتاج نہیں -وفاق المدارس کے قائدین نے اس ترمیم کی کوشش پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے -دریں اثناءاتحاد تنظیمات مدارس کے قائدین نے باہمی مشاورت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے جلد ہی آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔