کراچی (نیوزڈیسک) کراچی میں 3 روزہ سالانہ تبلیغی اجتماع رقت آمیز مناظر کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔ اجتماع میں کم وبیش15 لا کھ افراد نے شرکت کی۔ اجتماع کے آخری روز مولانا طارق جمیل نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تمام پریشانیاں ہمارے اعمال کی بدولت ہیں۔ اگر سب لوگ اللہ سے توبہ کریں اوراللہ کو منالیں تو ہمارے حالات ٹھیک ہوجائیں گے۔ آج سب توبہ کریں اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کریں۔ اللہ تعالیٰ رحیم ذات ہے، صرف ایک بار توبہ کرنے سے وہ سب کچھ معاف کردیتا ہے۔توبہ کا دروازہ ہروقت کھلا رہتا ہے، اللہ توبہ کو پسند کرتا ہے اپنے آپ کو اس کے سامنے جھکاکر توبہ کر لیں اور اپنی زندگیوں کو اس کے احکامات اور محمد عربی کے طریقوں کے مطابق ڈھال لیں اسی میں ہی امت کی بہتری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر مسلمان دوسرے کسی کو زبان سے برا نہ کہے اور دل میں برا نہ سوچے۔ انہوں نے کہا کہ آج اجتماع میں بہت بڑا مجمع ہے، تاحد نگاہ انسان ہی انسان نظر آرہے ہیں، یہ سب لوگ صرف اللہ کی رضا کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں، اللہ کی رضا کے سوا ان کا کوئی مقصد نہیں ہے۔ ہر مسلمان اللہ کی رضا کے لیے اپنے مسلمان بھائی کے بارے میں اپنے دل کو صاف کر لے، اگر کسی بھائی نے بھائی، بہن سے، شوہر نے بیوی سے، بیٹے نے ماں باپ سے یاکسی بھی مسلمان نے دوسرے مسلمان سے قطع تعلق کیا ہوا ہے تو اللہ کی رضا کے لیے اجتماع سے واپسی پر جاکر قطع تعلق ختم کرے، اللہ اس کا عظیم اجردے گا اوردنیا و آخرت میں بڑائی عطا کرے گا۔ اگر کوئی شخص اللہ کی رضا کے لیے اپنا حق چھوڑتا ہے تو اللہ قیامت کے دن اس سے بہتر حق ادا کرے گا۔ دو مسلمانوں میں تفریق ڈالنا شیطان کا مقصد ہے اور شیطان کو سب سے زیادہ خوشی اس وقت ہوتی ہے جب وہ میاں بیوی کے درمیان تفریق ڈال دے۔ مولانا طارق جمیل نے اپنے بیان میں تبلیغ دین کی اہمیت کو ا±جاگر کرنے کے ساتھ ا±مت مسلمہ کی پستی کو موضوع بناتے ہوئے کہا کہ دعوت و تبلیغ کاعظیم کام اب امت کی ذمہ داری ہے۔ اپنی ذمہ داری کو نبھانے کے لیے اللہ کے راستے میں نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ دین الٰہی پر اسقدر استقامت اختیار کریں کہ ان کے تقویٰ اور عمل کو دیکھ کر غیرمسلم بھی اللہ کے پسند کیے ہوئے دین اسلام میں شامل ہو کر فخر محسوس کریں۔ انہوں نے کہا کہ قبر آخرت کا پہلا مرحلہ ہے اور قبر کا عذاب بڑا دردناک ہے، جس سے محفوظ رہنے کا طریقہ یہی ہے کہ ایک اللہ کی عبادت کی جائے۔ دین الٰہی پر نبی آخرالزمان حضرت محمد رسول اللہ کے طریقوں کے مطابق عمل کیا جائے۔