چناری(نیوز ڈیسک)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہٹیاں بالا کا نواحی گاؤں لسدھار میں اچانک خشک لینڈ سلائیڈنگ شروع ہو نے سے دو مکان تبا ہ مکین معجزانہ طور پر بچ گئے ،بارہ قبریں پھٹ گئی مردوں کی ہڈیاں بھی باہر آگئی قریبی گاؤں لودھی آباد کے درجنوں گھر بھی لینڈ سلائیڈنگ میں آنے کا خطرہ لوگوں میں سخت خوف وہراس پھیل گیا ۔تفصیلات کے مطا بق جمعہ کے روز ہٹیاں بالا کا نواحی گاؤں لسدھار اچانک خشک موسم میں سرکنا شروع ہو گیا جسکے نتیجہ میں دو مکان تباہ اور درجن قبریں بھی پھٹ گئی لسدھار گاؤں کے سرکنے اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے گاؤں لودھی آباد کے تقریبا 60رہائشی گھر بھی لینڈ سلائیڈنگ میں آنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے گاؤں میں اچانک لینڈ سلائیڈنگ سے لوگوں میں سخت خوف و ہراس پیدا ہو گیا ہے چےئرمین معائینہ و عملدرآمد کمشن صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ،ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل راجہ پرویز اقبال اور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ سید جواد ہمدانی کے ہمراہ موقعہ پر پہنچ گئے اشفاق ظفر نے کہا کہ لسدھار گاؤں کے سرکنے سے لودھی آباد کی آبادی بھی خطرات سے دو چار ہے اگر لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ نہ رکا تولودھی آباد کے گھر بھی تباہ ہو سکتے ہیں انھوں نے اس موقعہ پر متعلقہ حکام سے بھی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انھیں متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے اور آبادی کی انخلاء کے لیے بندوبست کرنے کی بھی ہدایت کی اشفاق ظفر نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر متاثرین کی ہر ممکن مدد کر نے میں کسی قسم کی کوتائی نہیں کر ے گی وزیر اعطم آزاد کشمیر ذاتی طور پر توجہ دیتے ہوئے متاثرین کا متبادل بندوبست کریں یاد رہے کہ 2005میں آنے والے زلزلہ کے بعد بننے والی زلزلہ جھیل چند سال قبل ٹوٹ کر اس گاؤں سے ٹکرا گئی تھی جس وجہ سے لسدھار گاؤں کی بنیادیں ہل گئی تھی کئی سال گذرنے کے بعد جمعہ کے روز سے اس گاؤں نے سرکنا شروع کر دیا ہے لودھی آباد گاؤں کے مکین بھی پہلے زلزلہ میں متاثر ہو کر اس جگہ آباد ہوئے تھے اب ایک بار پھر انھیں مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے اگر حکومت اور انتظامیہ نے فوری ان لوگوں کا متبادل بندوبست نہ کیا تو سینکڑوں قیمتی جانوں کے ضیاع اور درجنوں مکانوں کے تباہ ہو نے کا خطرہ ہے۔