لاہور(نیوزڈیسک )اورنج ٹرین منصوبے کے متاثرین کوفی خاندان کتنی امداد دی جائے گی ؟اعلان ہوگیا.متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ اورنج ٹرین منصوبے کی زد میں آنیوالی پراپرٹی کے کرایہ داروں کو 10لاکھ روپے فی خاندان امداد کی جائیگی، ڈی ایچ اے لاہور کوترقیاتی اخراجات کے نام پر 90کروڑ روپے نہیں دئیے جائیں گے، ڈی ایچ اے کو سودا منظور نہیں تو اراضی واپس کر دے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیمپ آفس 22زمان پارک میں بورڈ ممبران کے 296ویں اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ چیئرمین بورڈ صدیق الفاروق نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے ڈی اایچ اے کو بورڈ پراپرٹی کے عوض 33فیصد پلاٹ دینے کا حکم دیا تھا۔ڈی ایچ اے نے ان پلاٹوں کی ڈویلپمنٹ کے نام پر90کروڑ روپے مانگے ہیں ، وزارت قانون سے مشاورت کے بعد ڈی ایچ اے کو رقم نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس بارے ڈی ایچ اے کو آگاہ کر دیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اورنج لائن منصوبے کی زد میں بھی بورڈ کی پراپرٹی آرہی ہے، اس پراپرٹی کے کرایہ داروں کو 10لاکھ روپے فی کس معاؤضہ دیا جائیگا جبکہ پراپرٹی کی قیمت بورڈ کی ادا کی جائیگی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لاہو ر میں اے کیو خان ہسپتال کے لیے 80کروڑ روپے مالیت کی 16کنال اراضی دینے کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ ایل ڈی سے سٹی کیلئے 640کنال اراضی دینے کے لیے ایل ڈی اے کے ساتھ بات چیت جاری ہے ۔ انہوں نے بتا یا کہ ننکانہ صاحب میں بورڈ کی اراضی پر سب سے زیادہ قبضہ ہے جس پر 3200سے زیادہ رہائشی یونٹ بن چکے ہیں ۔ چیئرمین بور ڈنے بتایا کہ پاکستان میں مذہبی سیا حت کو فروغ دینے کیلئے ایک ٹوور آپریٹر کی طرف سے پیش کش آئی ہے ۔ ٹور آپریٹر غیر ملکی ہندوؤں اور سکھوں کو بین الاقوامی سطح کی سہولیات مہیا کرے گااور وہ اپنے مذہبی مقامات پر حاضری دے سکیں گے۔