لاہور(نیوز ڈیسک) کراچی میں پی آئی اے ملازمین پر گولی چلانے میں رینجرز یا پولیس فورس کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ گولی چلانے کے واقعے میں پی آئی اے ملازمین کے ہجوم میں موجود شرارتی عناصر نے یہ کارروائی کی ہے جبکہ اپوزیشن منفی سیاست پر گامزن ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے گذشتہ روز پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ منفی سیاست کنٹینر میں بیٹھ کر کرنے کا اصل مقصد اینٹی ڈویلپمنٹ ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ہو یا بجلی کے پراجیکٹس یا سی پیک منصوبے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے اور اپوزیشن کو ملک کی ترقی ایک آنکھ نہیں بھاتی ۔ اس لئے کہ اگر ہمارے دور میں ترقی کر گیا تو اپوزیشن کے لئے کو راستہ نہیں ہوگا۔ کراچی کے واقعے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں مسلم لیگ کی حکومت نہیں ہے۔ اس لئے اس وقوعہ کو ہمارے کھاتے میں نہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ فوٹیج موجود ہیں کہ جس مقام پر گولی چلنے کا واقع ہوا ہے وہ مظاہرین کے ہجوم کے درمیان ہوا ہے جہاں پر رینجرز اور پولیس کے جوان موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ گولیاں چلانے والوں کو بھی جلد شناخت کرلیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے پی آئی اے کی مکمل نجکاری کرکے قومی ایئرلائنز کو پرائیوٹ ہاتھوں میں دینے کا فیصلے نہیں کیا ہے۔ پی آئی اے کا بیٹرا غرق ہوچکا ہے۔ 10کروڑ روپے یومیہ ڈوب رہا ہے۔ نئے سسٹم کے تحت ملازمین کو نوکریوں سے نہیں نکالا جائے گا بلکہ ادارے میں سرکاری مداخلت کو ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقی کا موجودہ دور سنہرا دور ثابت ہوگا جیسے اپوزیشن کسی طور قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک ترقی کر گیا تو اوزیشن کے لئے منفی سیاست کے دروازے بند ہوجائینگے جو اپوزیشن کے لئے کسی صورت قابل قبول نہیں۔