اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیشن جج راجہ آصف محمود نے لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کی شرانگیز تقریر اور سول سوسائٹی کے کارکن کو دھمکیاں دینے کے2مقدمات میں50,50ہزار کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے25 فروری کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔میڈیا سے گفتگو میں مولانا عبدالعزیز نے کہا کہ وہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ کیخلاف فوجی آپریشن کے ذمے دار پرویز مشرف سمیت تمام کرداروں کو معاف کرنے کو تیار ہیں، اسکا اعلان پریس کانفرنس کے ذریعے کیا جائیگا، معافی کے پیچھے کوئی دباو¿ یا ڈیل نہیں۔ اس عمل سے انکے عزیز و اقارب خوش نہیں تاہم انہیں منا لیں گے۔سماعت کے موقع پر ا?بپارہ پولیس نے رپورٹ جمع کرائی جس میں بتایا گیا کہ مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری سے اسلام آباد میں نقص امن کا شدید خطرہ تھا، اس لیے حراست میں نہیں لیا گیا۔ملک میں اسلامی قوانین پر عمل درآمد ہو رہا ہوتا تو پرویز مشرف سے یہ غلطی سرزد نہ ہوتی، پرویز مشرف میرے بھائی ہیں مشاورت کے ساتھ انھیں معاف کردوں گا۔ دوسری جانب لال مسجد شہداءفاو¿نڈیشن کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے معافی کے اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپریشن کے کرداروں کو معاف کیا تو مولانا عبد العزیز کیخلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔