کراچی(نیوزڈیسک)کراچی میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے گرفتار سربراہ عزیر بلوچ سمیت گینگ وار میں ملوث کئی کمانڈروں کے جعلی ناموں سے شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ان کو دو شناختی کارڈ کس نے بنا کر دیئے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کے دو شناختی کارڈ بنائے جانے کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔تفتیش میں انکشاف ہوا کہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے دو علیحدہ علیحدہ نمبروں کے شناختی کارڈ بنا رکھے تھے۔ پہلے بنائے گئے شناختی کارڈ کا نمبر 4230107729421 میں تاریخ پیدائش 10اکتوبر 1973درج ہے جبکہ دوسرے شناختی کارڈ نمبر 4230143184171 میں تاریخ پیدائش 10 اکتوبر 1977ہے۔عزیر بلوچ کے شناختی کارڈ کی تصدیق کرنے والے افراد کی شناخت کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ عزیر بلوچ نے لیاری میں قائم نادرا کے دفاتر سے زبردستی شناختی کارڈ بنوائے تھے۔ عزیر بلوچ نے اعتراف کیا کہ کئی گینگ وار کمانڈروں کو بھی جعلی ناموں سے اصلی شناختی کارڈ بنوا کر دیے گئے تھے۔بنائے گئے شناختی کارڈز پر گینگ وار کے کمانڈروں نے پاسپورٹ بھی حاصل کر رکھے تھے۔ عزیر بلوچ اور دیگر گینگ وار کمانڈرز جعلی شناختی کارڈز اور پاسپورٹ کے ذریعے بآسانی بیرون ملک چلے جاتے تھے ۔ عزیر بلوچ نے لیاری میں الیکشن کے دوران اپنی مرضی کے امیدواروں کو زبردستی ووٹ ڈلوانے کا بھی اعتراف کیا۔