سجاول(این این آئی) کراچی میں رینجرز کے ہاتھوں گرفتارلیاری امن کمیٹی کے سربراہ عزیر جان بلوچ کی گرفتاری کے بعد سندھ کی حکومت اور پارٹی رہنماان سے لاتعلقی کا اظہار کررہے ہیں تاہم جن اہم شخصیات کا نام لیاجارہاہے اس سے کراچی کی لیاری کے علاوہ ضلع ٹھٹھہ اور ضلع سجاول میں بھی پنڈورا بکس کھل سکتاہے، ذرائع کا کہناہے عزیر جان بلوچ کی ٹرانسپورٹ بس سروس کراچی سے شاہ عقیق کا پرانا کاروبار پھیلاہواہے اور ایک عرصے تک چھایارہا، مبینہ طور پر عذیر بلوچ اور بابا لاڈلا ٹکراﺅکے بعد یہ کاروبار متاثر ہوا،جبکہ لیاری گینگ وار اور امن کمیٹی کے معاملات کے دوران ضلع ٹھٹھہ اور سجاول میں بھی پولیس اور رینجرس کی کاروائیاں کی گئیں،ذرائع کے مطابق جن صوبائی وزرا کا عذیر بلوچ کے ساتھ نام جڑا جارہاہے ان کی آپریشن ضرب عضب سے قبل ضلع ٹھٹھہ اور ضلع سجاول میں کافی دلچسپی سامنے نظر آئی تاہم آپریشن کے بعد اعلان کردہ تمام حکومتی کام بھی ادھورے چھوڑدئے گئے ہیں ،جبکہ ان علاقوں میں چائناکٹنگ ، قبضوں اور ہاﺅسنگ اسکیم کے مشروم کی طرح ابھرتے نئے کاروبار کو بھی ایک دم سے بریک لگ گیاہے ،علاوہ ازیں ساحلی علاقوں میں بھی ایک طرح سے سکون چھاگیاہے ،عذیربلوچ کی گرفتاری کی خبر کے ساتھ سندہ کی حکومتی پارٹی میں جہاں طلاطم پیداہواہے وہاں سجاول اور ٹھٹھہ میں بھی اس کے نمایاں اثرات ہیں ،اور مقامی رہنماﺅں میں بھی اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔