اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کے بارے میں ”نرم رویہ“ اختیار کرنے سے انکار کر دیا ہے اور وزیراعظم محمد نوازشریف پر واضح کر دیا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی کی طرف سے ان پر ”ذاتی حملے“ کئے جائیں گے تو وہ ان کا بھرپور جواب دیں گے۔ پچھلے دو روز میں چودھری نثار علی خان کی دوسری ملاقات تھی چودھری نثار جنہوں نے جمعہ کو بیشتر وقت وزیراعظم ہاﺅس میں گزارا۔روزنامہ نوائے وقت اسلام آباد کے بیوروچیف نوازرضاکی رپورٹ کے مطابق انہوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کے بیانات کے بعد ان کی جانب سے دیئے گئے بیان سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کبھی مسلم لیگ (ن) کی خیرخواہ نہیں رہی۔ وہ وزیراعظم کے قریبی ساتھیوں جو ان کا بھرپور دفاع کرتے ہیں کو ٹارگٹ بنا کر ان کی ذاتی طور پر تضحیک کرتے ہیں۔ چودھری نثار علی خان نے واضح کیا ہے کہ وہ عزت کیلئے سیاست کرتے ہیں اور وہ کسی ایسی جماعت کے رہنماﺅں کے سامنے ”بلیک میل“ نہیں ہو سکتے جس کے رہنماﺅں کے خلاف انکوائری ہو رہی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کا ان پر ذاتی حملہ کی وجہ 5 میگا سیکنڈلز کی انکوائری ہے جو ایف آئی اے کر رہی ہے۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ ایک طرف پیپلز پارٹی کے لیڈر حکومت سے فائدے اٹھاتے ہیں دوسری طرف وہ وزیراعظم سمیت سب کی پگڑی اچھالنے سے گریز نہیں کرتے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف‘ چودھری نثار علی خان اور سید خورشید شاہ کے درمیان لڑائی سے پیدا ہونے والی صورتحال ختم کرنے کے خواہاں ہیں لیکن پارٹی میں پیپلز پارٹی مخالف لیڈروں کی طرف سے انہیں مزاحمت کا سامنا ہے۔