کراچی (نیوزڈیسک)جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ سید شاہ تراب الحق قادری نے کہاکہ غازی ممتاز حسین قادری کی سزا غیر شرعی اور غیر اسلامی اور آئین پاکستان کی رو ح کے خلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے ،اسلام اس کا سرکاری مذہب ہے ،قرار داد ِ مقاصد اس کے آئین کا حصہ ہے جس کی رو سے قرآن و سنّت کو بالا دستی حا صل ہے اس کے با وجود اس ملک میں غیر شرعی سزائیں کیو ں دی جا رہی ہیں ۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے تنظیمات اہلسنّت کے زیراہتمام نشتر پارک میں ہونے والی لبیک یا رسول اللہ کانفرنس میں خطاب میں کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک رہائی غازی ممتاز حسین قادری کے چیئر مین علامہ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی نے کہاکہ پاکستان کے حکمران اور بعض سیاستداں ممتاز قادری کو دہشت گرد کہہ کر اپنی عاقبت خراب نہ کریں۔ڈاکٹر آصف اشرف جلالی نے مزید کہاکہ غازی ممتاز قادری کا مقدمہ از سرِ نو وفاقی شرعی عدالت میں چلایا جائے،اگر حکومت نے اپنی روِش تبدیل نہ کی تو غلامان مصطفی کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔ شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ ممتاز قادری کے کیس میں فاضل جج نے یہ ریمارکس دیئے وہ جج ہے دین کے عالم نہیں ،جب وہ خود تسلیم کرتے ہیں کہ وہ دین کے عالم نہیں تو پھر انہوں نے اس دینی مسئلے میں علمائے دین کی رائے کیوں نہیں لی،اسلامی نظریاتی کونسل یا وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کیوں نہیں کیا؟کانفرنس سے گجرات سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے پیر محمد افضل قادری نے کہاکہ غلامان مصطفی قانون تحفظ ناموس رسالت یعنی 295-C کو ختم کرنے یا اسے غیر مو¿ثر کرنے کو ہر گز برداشت نہیں کریں گے ، یورپی یونین کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ہمارے ملکی قوانین میں ترمیم یا اسے ختم کرنے کا مطالبہ کرے۔حکومت ایسا کوئی قدم نہ اٹھا ئے جس سے ملک میں انارکی پھیلے اور ملک عدم استحکام کا شکار ہو ۔اس موقع پر پاکستان سنی تحریک کے سر براہ انجینئر ثروت اعجاز قادری نے اپنی تقریر میں کہا کہ توہین رسالت کے مجرموں کو سزا دینے کےلئے اگر قانونی راستہ بند کیا گیا اور عدالتوں کے راستے بند کیئے گئے تو تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ذولفقار علی بھٹو کا انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیر عجلت میںعدالتی قتل کیا گیا اور آج ایک بارپھر یہ تاریخ دہرائی جارہی ہے ملک کا آئین قرآن وسنت کے تابع ہے ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے ملک کی سلامتی ،دفاع کےلئے جس جرا¿ت وبہادری کا مظاہرہ کیا اس پر پوری قوم کو فخر ہے ،ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں جنرل راحیل شریف کو ان کی زندگی میں نشان حیدر سے نوازا جائے ،اور ان کی ملازمت کی مدت میں دو سال کا اضافہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ داعش کا وجود پاکستان میں موجود ہے میڈیا نے اس کا پردہ چاک کردیا ہے ،داعش کے سہولت کار ریاست کے کسی بھی محکمے اور اس کے علاوہ جہاں بھی ہوں نشان عبرت بنایا جائے دہشتگردی کے خلاف ہراول دستے کا کردار ادا کرتے رہینگے داعش کے ناپاک قدم ملک میں جمنے نہیں دینگے حکومت داعش کے خاتمے کےلئے ہر آخری طریقہ استعمال کرائے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن ملک کے تمام مسائل کی بیماریوں کی جڑ ہے، بدحالی ،دہشتگردی کرپشن کی اہم وجہ ہے ،ملک وقوم کی دولت لوٹنے والوں، عوام کو محرومیاں دینے والے کرپٹ عناصر کی سزا پڑوسی ملک چین کی طرح سزائے موت ہونا چاہیے ۔کرپٹ سیاستدانوں اور کرپٹ عناصر جوملک کو کھوکھلاکررہے ہیںانہی کےلئے کرپشن کے قانون میں ترمیم کرکے سزائے موت کو لاگو کیاجائے۔ ثروت اعجاز قادری نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تھر ،خیرپور میں طبی سہولت اور ہسپتالوں میں آکسیجن نہیں ہونے کے سبب بچوں کی اموات ہورہی ہیں ،حکومت فنڈ کا رونا رو رہی ہے ،وزیروں کو بم پروف ،بلٹ پروف گاڑیاں400کروڑ کی دی جارہی ہیں یہ ہی فنڈ صحت پر لگایا جائے تو سیکڑوں بچوں کو موت کے منہ سے بچایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے غازی ممتاز حسین قادری کی دہشتگردی کی دفعات کو ختم کردیا مگر حکمرانوں کی بد نیتی اس وقت سامنے آئی کہ جب سپریم کورٹ میں حکومت نے دہشتگردی کی دفعات کو شامل کرنے کی سفارش کی اور دہشتگردی کی دفعات غازی ممتا حسین قادری پر لگادی گئی۔آج پوری قوم مطالبہ کرتی ہے کہ غازی ممتاز حسین قادری کی رہائی کے سلسلے میں ریفرنڈم کرایا جائے ،ہم ممتاز قادری رہائی کمیٹی کے سرپرست اعلیٰ اور امیر ادارہ صراط مستقیم سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ آپ پورے ملک میں ممتاز حسین بھائی کے ایشو پر ریفرنڈم کرائیں جس میں مدارس ،آستانے ،خانقاہیں ،دینی درسگاہ پولنگ اسٹیشن ہوں جہاں پر عوام اپنا ووٹ کاسٹ کریں تاکہ حکمرانوں کو ممتاز قادری رہائی کےلئے درست سمت کا راستہ دیکھائی دے سکے ۔ کانفرنس میں JUP نورانی کے ڈاکٹر ابو الخیر زبیر ، مفتی ابراہیم قادری (سکھر)،مفتی محمد صدیق (کوئٹہ)،مفتی شریف سعیدی (میر پور خاص)،جما عت اہلسنّت کراچی کے علامہ خلیل الرحمان چشتی، PST کے شاہد غوری ،اہلسنّت و جماعت کے سربراہ مفتی عابد مبارک، سنی تحریک کے محمد بلال سلیم قادری،تحریک رہائی غازی ممتاز حسین قادری سندھ کے علامہ غلام غوث بغدادی،علامہ احمد رضا قادری ،مفتی آصف سعید قادری،نے بھی خطاب کیا ۔مقررین نے خطاب میں کہاکہ ہماری عدالتیں اپنے فیصلے برطانوی اور بھارتی عدالتوں میں کئے گئے فیصلوں کی نظیروں کی پیروی میں کرتے ہیںحالانکہ اسلامی ملک ہونے کی حیثیت میں ہمیں رسول اکرم ﷺ ،خلفائے راشدین اور مسلمان ججوں اور قاضیوں کے فیصلوں کی نظیروں میں کرنے چاہئیں جو سب کے سب یہ کہتے ہیں شاتم رسول کے قاتل کو سزا نہیں دی جا سکتی ۔ رہنماﺅں نے کہا کہ غازی ممتاز حسین قادری کی وجہ سے آج الحمد للہ اہلسنّت متحد ہیں یہ سب غازی کی برکت ہے ۔ کانفرنس میں کئی قرار دادیں بھی منظور کی گئیں۔اس موقع پر کثیر تعداد میں علماءمشائخ ،طلبہ تنظیموں ،دینی مدارس کی انجمنوں،فلاحی اداروں ،وکلا اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔ جن میں مفتی آصف عبداللہ قادری، مولانا ابرار احمد رحمانی، صوفی محمد حسین لا کھانی ، علامہ اشرف گورمانی،مفتی غلام مرتضی مہروی،علامہ سلطان مدنی،علامہ ناصر خان ترابی،علامہ عبد الجبار نقشبندی،شبیر ابو طالب و دیگر بھی شریک تھے۔