گڑھی خدابخش (نیوزڈیسک)رینجرز کے معاملے پر تلخی حدوں سے آگے نکل گئی،چوہدری نثار پر سنگین ترین الزام لگادیاگیا،وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سندھ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن کسی کو بھی اس کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔وہ اتوارکوگڑھی خدا بخش میں سابق وزیراعظم اورپیپلزپارٹی کی چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کی 8ویں برسی کے موقع پر منعقدہ تعزیتی جلسے سے خطاب کررہے تھے ۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہم آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں فیصلے آئین کے مطابق ہوں اور اداروں کو آئین کے تحت طاقت اور تحفظ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سندھ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ایک آدمی میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ سندھ اسمبلی کے فیصلے کو مسترد کر دے اور نہ ہی ایک آدمی کے فیصلے اپنے اوپر مسلط کرنے کی اجازت دیں گے، ہمیں کئی بار آزمایا گیا ہے، ہم ڈرنے والے نہیں، کوئی سندھ پر آنکھ نہیں اٹھا سکتا۔قائم علی شاہ نے کہا کہ ہم وزیراعظم کو کہہ چکے ہیں کہ اپنے وزیروں کو روکیں، جو خود کو چوہدری کہلاتا ہے اس کو روکیں، جمہوریت میں فرد واحد کا فیصلہ نہیں چلے گا، مانتے ہیں کہ پاک فوج کے سربراہ اور سیکیورٹی اداروں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا لیکن یہ تاثر غلط ہے کہ سندھ میں وفاق کی وجہ سے امن ہوا، امن سندھ کے عوام کے تعاون سے ہواہے، سندھ میں امن وامان قائم ہے اب آپ دوسرے صوبوں کی طرف دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی وفاق کی سیاست کرتی ہے جبکہ یہ چند لوگوں کی ساست کرتے ہیں ،ہم جمہوریت چاہتے ہیں ہمارے فیصلے آئین کے مطابق ہوتے ہیں جبکہ ہماری وجہ سے سندھ میں امن قائم ہوا ہے ۔اعتزاز احسن نے اپنے خطاب میںکہا کہ آج کل رینجرز کے اختیارات کے معاملے کو بہت زیادہ اچھالا جا رہا ہے لیکن ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ ڈاکٹر عاصم نے اگر کرپشن یا بدعنوانی کی ہے تو پیپلز پارٹی کی جانب سے کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی لیکن ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردی کے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔تقریر کے آخر میں سائیں کی ایک بار پھر زبان پھسل گئی ،حامی و ناصر کہنے کی بجائے حاضروناصر کہہ گئے ۔