اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

بے نظیر بھٹو کی8 ویں برسی ، ملک بھر میں فاتحہ خوانی اور دعائیہ تقریبات کااہتمام کیاگیا

datetime 27  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گڑھی خدا بخش(این این آئی)پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کی 8 ویں برسی اتوار کوملک بھرمیں منائی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی دو بار وزیر اعظم رہنے والی بینظیر بھٹو کو ہم سے بچھڑ8 سال ہوگئے ہیں ¾27 دسمبر 2007 کو پاکستا ن کی ممتازسیاسی رہنما بینظیر بھٹو کو دہشت گردوں نے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد شہید کیاگیا ۔انتخابات قریب ہونے کے باعث بینظیر بھٹو ملک بھر کے دورے کررہی تھی اور راولپنڈی لیاقت باغ میں جلسہ اِسی سلسلے کی کڑی تھی اس روز لیاقت باغ میں کارکنوں کا جم غفیر مو جود تھا جو اپنی رہنما کی آمد کا منتظر تھا ¾3بج کر 31 منٹ پر بینظیر لیاقت باغ پہنچیں اور عقبی راستے سے اس اسٹیج پر پہنچی۔بےنظیر بھٹو نے اپنی تقریر کا آغاز کارکنوں کے پرجوش نعروں میں کیا اور ملک کو لاحق دہشتگردی کے خطرات اور چیلنجز کے بارے میں بات کی ۔ تقریر کے بعد بینظیراسٹیج سے اتر کر اپنے گاڑی کی جانب بڑھیں اور 5 بج کر 12 منٹ پر بینظیر کی گاڑی بیرونی دروازے سے باہر آئی اور لیاقت روڈ پر مڑنے لگی۔ جیالوں کا جم غفیر دیکھ کر بینظیر بھٹو اپنی گاڑی کے ہیچ کھول کر باہر آئیں اور کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا ۔ جیسے ہی بینظیر بھٹو کی گاڑی دروازے سے باہر آئیں اور لیاقت روڈ کی جانب مڑ ی ، تقریباً 5 بج کر 14منٹ پر ایک شخص نے 2یا تین میٹر کے فاصلے سے بینظیر بھٹو کا نشانہ لے کر تین گولیاں ماریں اور آخری گولی چلانے کے بعد اپنے آپ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔دھماکے کے بعد اس مقام پر ایک قیامت بپا تھی۔ افراتفری کے عالم تھا، بینظیر بھٹو کو 5 بج کر 35 منٹ پر ہسپتال پہنچایا گیا مگر تمام تر کوششوں کے بعد وہ جانبر نہ ہو سکیں ۔ 6 بج کر 16 منٹ ان کی شہادت کی اطلاع آگئی اور پاکستان ایک عظیم رہنما سے محروم ہوگیا۔برسی کے موقع پر بے نظیر بھٹو کی برسی کی مرکزی تقریب گڑھی خدا بخش میں منعقد کی گئی برسی کی تقریبات کا آغاز قرآن خوانی سے کیا گیا ۔برسی کی تقریب میں سندھ سمیت ملک بھر سے بڑی تعداد میں کارکن تقریب میں شرکت کے لئے گڑھی خد ابخش پہنچے گڑھی خدابخش میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں رینجرز کے علاوہ 7 ہزار پولیس اہلکار گڑھی خدا بخش اور اطراف کے علاقوں میں سیکورٹی کے فرائض دےئے ¾ایک ہزار ٹریفک پولیس اہلکار اور 300 خواتین پولیس اہلکار فرائض سرانجام دیئے رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کو 8 سال بیت چکے ¾ 275سماعتو ں کے بعد بھی ان کے قتل کا مقدمہ منطقی انجام کو نہیں پہنچ سکا۔ سابق وزیراعظم کے قتل کی ابتدائی تفتیش پنجاب حکومت کی تشکیل کردہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے کی بعدمیں تفتیش ایف آئی اے کی مشترکا تحقیقاتی ٹیم کے سپرد کر دی گئی۔ کیس کی سماعت 2008 میں انسداد دہشت گردی عدالت میں شروع ہوئی ۔ دسمبردوہزار15 تک275 سماعتیں ہوچکیں لیکن مقدمہ اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچا۔سالہاسال سماعت کےدوران سات ججز تبدیل ہوئے ۔دوران سماعت گواہوں کو دھمکیاں ملیں اور ایف آئی اے کے سینئر پراسیکیوٹر چودھری ذوالفقار کو 3 مئی 2013 کو گھر سے عدالت روانہ ہوتے ہوئے کار پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ سے تحقیقات کرانے اور اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کرنے کی حکومتی درخواست کے باعث بھی خصوصی عدالت میں ٹرائل ڈیڑھ سال تاخیر کا شکار رہا۔اب تک استغاثہ کے 60 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں اورمحض 5 سے 6 گواہوں کے بیانات قلم بند ہوناباقی ہیں ۔مارک سیگل کی سٹیٹمنٹ ہو گئی ہے۔ 20 جنوری کو اس کا کراس ایگزامی نیشن کے لیے پڑا ہوا ہے۔بےنظیربھٹو قتل کیس کےایک ملزم سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا ہے کہ مارک سیگل بے نظیر بھٹو کے ذاتی ملازم تھے، اس لئے ان کابیان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔پرویز مشرف نے بے نظیر بھٹو کو دھمکی آمیز ٹیلی فون کال کی نہ ان پر سیکورٹی فراہم نہ کرنے کے الزامات میں کوئی صداقت ہے ۔بے نظیر بھٹو قتل کیس کے ملزمان کےخلاف 8 عبوری چالان عدالت میں پیش کیے گئے، 5 ملزمان گرفتار ی کے بعد اڈیالہ جیل میں قید جبکہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف اور دو سابق پولیس افسران سمیت 3 ملزمان ضمانت پر ہیں۔ بیت اللہ محسود سمیت 7 اشتہاری ملزمان مارے جا چکے۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…