کراچی(نیوزڈیسک) سندھ حکومت نے رینجرز اختیارات کے معاملے پر آستینیں چڑھا لیں، وفاق کی جانب سے سندھ اسمبلی کی قرارداد کو مسترد کئے جانے پر حکومت سندھ چراغ پا ہو گئی۔ سندھ حکومت نے وفاق کے خط کے جواب میں خط لکھا ہے جس میں وفاق کی جانب سے رینجرز کو دئیے گئے اختیارات کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے وفاقی وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط کے پہلے نکتے میں سندھ حکومت نے وفاق کے فیصلے کو سختی سے مسترد کرنے کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ سندھ حکومت ایک آئینی حکومت ہے اور آئین کے دائرے میں کام کرتی ہے، سندھ اسمبلی کی ذمہ داری تھی کہ وہ آرٹیکل 147 کے تحت رینجرز کے قیام اور اختیارات کی توثیق کرے، خط میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 147 سندھ حکومت کو شرائط عائد کرنے کا حق دیتا ہے، شرائط عائد کرنے کو غیر قانونی کہنا دراصل خلاف آئین اور قانون ہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ رینجرز کے خصوصی اختیارات انسداد دہشت گردی کے تحت ہیں مگر آرٹیکل 147 میں سندھ حکومت ہر طرح کے قانون میں شرائط عائد کرنے کا حق رکھتی ہے، وفاق کی جانب سے لکھے گئے خط کا ذکر کرتے ہوئے جوابی خط میں لکھا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ میں کوئی ترمیم نہیں کی۔ وفاق کی جانب سے ترمیم کے اعتراض کو مسترد کرتے ہیں، اٹھارہویں ترمیم میں صوبوں کو توثیق کا اختیار حاصل ہے، رینجرز کو خصوصی اختیارات انسداد دہشت گردی کی جن دفعات کے تحت دیئے جاتے ہیں وہ بھی مشروط ہیں، کسی بھی شخص کو 90 دن کی حفاظتی تحویل میں رکھنے کا اختیار حکومتی اجازت سے مشروط ہے، وفاق اپنے فیصلے مسلط کرنے کی کوشش نہ کرنے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاق کے کسی بھی غیر آئینی فیصلے کو صوبے کی خود مختاری پر حملہ تصور کیا جائیگا، سندھ حکومت رینجرز اختیارات کے معاملے میں وفاق کی کسی ہدایت کو نہیں مانتی، وفاق نے سندھ اسمبلی کی قرارداد کو مسترد کر کے آئینی اسمبلی کی مخالفت کی ہے۔سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان رینجرز اختیارات کے تنازعے کے باعث رینجرز کو خصوصی اختیارات کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکا، یاد رہے کہ رینجرز کو 6 دسمبر سے 60 دن کے لئے پولیس کے خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں تاہم تاحال نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکا۔