کراچی (نیوزڈیسک) وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے سول اسپتال کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے پروٹوکول کے باعث علاج نہ ہونے کے سبب انتقال کرجانے والی 10 ماہ کی بسمہ کے خاندان کے لئے ایک لاکھ روپے مالی امداد اور اس کے والد کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بات پاکستان مسلم لیگ (ن) ڈسٹرکٹ ساﺅتھ کے صدر راجہ سعید نے جاں بحق بسمہ کے گھر آکر ان کے والد سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ راجہ سعید نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے سول اسپتال میں ٹراما سینٹر کے افتتاح کے وقت پروٹوکول کی وجہ سے لیاری کی 10 ماہ کی بسمہ نے علاج کی بروقت سہولت نہ ملنے پر دم توڑدیا جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچی کا والد اپنی بیٹی کو ہاتھوں میں لئے 2 کلومیٹر تک مختلف راستوں سے سول اسپتال میں داخل ہونے کی کوشش کرتا رہا لیکن اسی اثناءمیں بچی کا انتقال ہوگیا جس کے بعد بسمہ کے والد نے شدید احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اس خبر کا نوٹس لیتے ہوئے شدید دکھ کا اظہار کیا ہے اور فون پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ خاندان کو 1 لاکھ روپے نقد اور اس کے والد کو ان کی تعلیم کے مطابق سرکاری نوکری دی جائے گی۔ علاوہ ازیں بسمہ کے انتقال کے بعد مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں نے لیاری میں مرنے والی بسمہ کے گھر کا دورہ کیا اور ان کے والد سے اظہار تعزیت وہمدردی کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا اور عمران اسماعیل نے بسمہ کے والد سے تعزیت کے بعد حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں اور ان کی ہر ممکن مدد جاری رکھیں گے۔ اگر متاثرہ خاندان چاہے تو ہم قانونی کارروائی کے لئے ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ حکومت سندھ کو شرم آنی چاہئے۔ دریں اثناءڈی آئی جی ساﺅتھ ڈاکٹر جمیل اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی شاہجہاں بلوچ اور وزیراعلیٰ سندھ کی مشیر نادیلہ گبول نے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ اس کے بعد جماعت اسلامی کے رہنما بابو غلام حسین نے بھی بچی کے والد سے مل کر ان سے تعزیت کا اظہار کیا۔