لاہور (نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر کے دیہاتوں میں تعینات سرکاری چوکیداروں کو تین سو روپے ماہانہ معاوضے کی بجائے کم از کم 13ہزار روپے تنخواہ کی ادائیگی کا حکم دےدیاجبکہ عدالت نے چوکیداروں کو حفاظتی ڈنڈے ، بیلٹیں اور ٹارچیں بھی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان نے کیس کی سماعت کی۔ چوکیداروں کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دیہاتوں میں تعینات چوکیدار نہ صرف رات کے اوقات میں چوکیداری کے فرائض سرانجام دیتے ہیں بلکہ دیہاتوں میں فصلوں کی پیداوار ،پیدائش،اموات ،جانوروں کی تعداد اور بارشوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔لیکن پنجاب بھر کے دیہات میں تعینات ہزاروں چوکیداروں کو انگریز دور میں فراہم کئے جانا والا تین سو روپے معاوضہ ہی دیا جا رہا ہے۔چوکیداروں کی تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ نہ کیا جانا لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد پنجاب بھر کے دیہاتوں میں تعینات سرکاری چوکیداروں کو تین سو روپے ماہانہ معاوضے کی بجائے کم از کم 13ہزار روپے تنخواہ کی ادائیگی کا حکم دے دیتے ہوئے چوکیداروں کو حفاظتی ڈنڈے،بیلٹیں اور ٹارچیں بھی فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ۔