لاہور ( نیوزڈیسک) اپنے بچوں پر گہری نظر رکھیں!پنجاب میں وہ ہوگیا جس کے بارے میں کوئی بتاتا ہی نہیں،سنسنی خیز انکشافات،پنجاب میں بچے اور بچیوں کے اغوا ءمیں خوفناک حد تک اضافہ ہو گیا ، رواں سال کے پہلے گیارہ مارہ میں 934بچوں کو اغوا کیا کیا، مغویوں میں زیادہ تعداد بچیوں کی ہے جبکہ 25معصوم بچوں اور بچیوں کو ملزموں نے تاوان کیلئے اغوا ءکیا جن میں سے زیادہ تر بچوں کو والدین نے اپنی مدد آپ کے تحت اغوا کاروں سے تاوان دے کر بازیاب کروایا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں سے بچوں کے اغوا ءکی وارداتیں جاری ہیں۔ بچوں کو اغوا ءکرنے والے مختلف گروہ ہیں جن میں سے کچھ کمسن بچوں اعر بچیوں کو بڑے ہسپتالوں، تفریح گاہوں، پارکوں اور گلی محلوں سے اٹھا کر ملک کے دیگر شہروں کے بے اولاد جوڑوں،سرکس والوں اور بیرون ملک فروخت کرتے ہیں۔ ان گروہوں کو پکڑنے کیلئے پولیس کے پاس کوئی واضع طریقہ کار موجود نہیں ہے۔ لاہور کے جناح ہسپتال میں ساہیوال سے علاج کیلئے آنے والے ایک بچے کے اغوا ءکی سی سی ٹی وی فوٹیج ملنے کے بوجود پولیس اغوا کار کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2015 ءکے پہلے گیارہ ماہ میں 414معصوم بچوں اور 494بچیوں کو اغوا کیا گیا۔ پولیس کے مطابق اغوا ءکاروں کے گروپوں میں خواتین اور مرد دونوں شامل ہوتے ہیں۔ یہ افراد ان بچوں کی ریکی کرتے ہیں اور جیسے ہی موقع ملتا ہے وہ اپنا کام کر جاتے ہیں۔