اسلام آباد(نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا پولیس نے حکومتی اداروں کی طرف سے این او سی لینے کے باوجود خواجہ سراؤں کو اپنی سالگرہ کی تقریب کا انعقاد کرنے سے روک دیا جبکہ خواجہ سراؤں نے عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ نئے پاکستان میں خواجہ سرا اپنی سالگرہ کی تقریب بھی نہیں بناسکتے ، وہ فورا نوٹس لیں جمعہ کے روز خیبرپختونخواہ پولیس نے پشاورمیں ایک خواجہ سرا کو حکومتی اداروں کی طرف سے این او سی لینے کے باوجود سالگرہ کی تقریب کے انعقاد سے روک دیا۔خواجہ سرا پارو نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پراپنی دکھ بھری داستان میں عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ خواجہ سرابھی دوسرے عام شہریوں کی طرح پاکستان کے شہری ہیں اور انہیں بھی اپنی خوشیاں منانے کا اتنا ہی حق ہے جتنا کہ کسی بھی دوسرے پاکستانی کو حاصل ہے۔ پارو کا نے کہاہے کہ خواجہ سرا کی زندگی میں ایک ہی سب سے اہم دن ہوتا ہے، دوسرے لوگوں کی زندگی میں شادی ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب جی بھر کر خوشیاں منائی جاتی ہیں جبکہ ہم لوگوں کی زندگی میں تو یہ خوشی دیکھنا بھی نصیب نہیں ہوتی ہے کیونکہ ہم لوگوں سے کوئی شادی نہیں کرتاہے، ہماری زندگی میں سب سے بڑی خوشی ہماری سالگرہ کا دن ہوتا ہے اور یہ دن بھی کئی سالوں بعد دیکھنے کو نصیب ہوتا ہے۔پارو نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان سے فوری واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے