اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے داخلی سلامتی کو مستحکم بنانے کیلئے حسب وعدہ وزارت داخلہ اور ماتحت 15 اداروں ایف آئی اے ، فرنٹیر کور بلوچستان، رینجرز پنجاب، رینجر ز سندھ، فرنٹیر کانسٹیبلری خیبرپختونخواہ، گلگت بلتستان سکائوٹس، امیگریشن اینڈ پاسپورٹ، نادرا، اسلام آباد انتظامیہ، اسلام آباد پولیس، ائرونگ، نیکٹا، نیشنل پولیس بیورو، نیشنل پولیس اکیڈمی اور سول ڈیفنس کی دو سالہ کارکردگی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرکے سیاسی جماعتوں کو نہ صرف ورطہ حیرت میں بلکہ مشکل میں ڈال دیا کہ ان کے وزرأ بھی اپنی کارکردگی پارلیمان کے سامنے لائیں تاکہ پارلیمنٹ اس پر بحث کرے اوراحتساب اور جواب دہی کا پارلیمنٹ کاحقیقی کردار سامنے آسکے۔ 1985 سے شروع ہونے والی پارلیمانی تاریخ میں غالباً چوہدری نثا ر پہلے وزیر ہیں جنہوں نے اپنی وزارتی کارکردگی پارلیمنٹ کے ذریعے قوم کےسامنے پیش کردی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اڑھائی برس قبل جب موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تھی اس وقت حکمران مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے اپنے خطاب میں ایوان میں نہ صرف اپنی جانب سے بلکہ پارٹی کی طرف سےیقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت اپنے طرز حکمرانی کوایوان کے ذریعے قوم کے سامنے پیش کرکے پارلیمانی احتساب کے نظام کو موثر بنائے گی۔