حیدرآباد (نیوزڈیسک) ایم کیو ایم نے کراچی میئر کیلئے وسیم اختر جیسے دہشتگرد کانام تجویز کرکے کراچی کے عوامی مینڈیٹ کی توہین کی ہے ، انتہائی سنگین مقدمات میں مطلوب اشتہاری مجرم گورنر سندھ کے بعد ایم کیو ایم نے ایک بار پھر کراچی میئر کیلئے بھی جرائم پیشہ بندے کا نام تجویز کیا ہے ،حلف برداری والے دن سندھ بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا ، کارکنان کالے جھنڈے ہاتھوں میں اٹھا کرسندھ بھر میں احتجاج کرینگے ، یہ بات سندھ نیشنل تحریک کے چیئرمین اشرف نوناری مرکزی رہنماﺅں میر یاسین بھٹو، ڈاکٹر عظمیٰ جوکھیو، نجیب احمد تھیبو،اشتیاق علی جتوئی، ڈاکٹر عابدہ صدیقی، ممتاز بھنبھرو،جھانگی ملاح ، اخترسندھی ودیگرنے اپنے مشترکہ بیان میں کہی ، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ سندھ کے اقتدار پر دہشتگردوں کو مسلط کیا ہے ،ڈاکٹر عشرت العباد حکیم سعید سمیت درجنوں بے گناہ لوگوں کے قتل میں ملوث اشتہاری مجرم تھا جس کو گورنر سندھ بنایا گیا ،اسی طرح کراچی میئر کیلئے وسیم اختر جیسے دہشتگرد کو نامزد کیاگیا ہے جو مختلف دہشتگردی ایک کے مقدمات میں پولیس کو مطلوب ہے اس وقت تک وسیم اختر پر کراچی میں پانچ مقدمات درج ہیں جبکہ انکے اوپر سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز سندھ کی جانب سے 50 کروڑ ہرجانے کا کیس بھی چل رہا ہے ،اس کے اس کے علاوہ کراچی کے ملیر، کینٹ ، سہراب گوٹھ ، سائیٹ ایریا پولیس تھا نوں پرمقدمات درج ہیں ، پولیس کو مطلوب مجرم کو کراچی کا میئر منتخب کرنا کراچی کی عوام کو دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑنے کے مترادف عمل ہے ،جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اگر لسانی وتعصب پرست جماعت نہیں تو وہ اخلاقی جرات کا مظاہرا کرتے ہوئے کراچی میئر کیلئے سندھی بولنے والے حق پرست کارکن کا نام تجویز کریں ، باقی دہشتگرد کو کراچی میئر شپ دینا آئین کے آرٹیکل 63/62کے خلاف ورزی ہے اگر ایم کیو ایم نے مختلف مقدمات میں مطلوب دہشتگرد وسیم اختر کو کراچی کا میئر بنایا تو سندھ نیشنل تحریک نہ صرف احتجاجی تحریک شروع کرے گی بلکہ وسیم اختر کی میئر شپ کو بھی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا ۔