لاہور(نیوزڈیسک) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ یہ ناممکن ہے کہ حکومت ابوجہل کی ہو اور نظام محمد مصطفیٰ ? کا ہو۔ملکی بنیادوں کو کرپشن و ناانصافی نے کھوکھلا کر رکھاہے،دہشت گردی صرف بندوق سے نہیں بلکہ معاشی و سیاسی استحصال بھی دہشت گردی کرپشن ہے۔ کرپشن سے پاک اسلامی پاکستان کیلئے نوجوانوں کو جماعت اسلامی کے ساتھ نظریاتی جدوجہد میں اٹھ کھڑا ہونا ہوگا،خواتین کو معاشرے میں اعلیٰ مقام اور معاشرے سے انکے حقوق دلائینگے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر پائین منڈا میں ورکر کنونشن اور تحصیل منڈا کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد نظریاتی ہے قائد اعظم نے 68سال قبل لاالٰہ الااللہ کا نعرہ لگایا تھا اور اسلام کیلئے یہ ملک حاصل کیا تھا لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ آج68سال بعد ملک کا وزیر اعظم سیکولر ازم اور لبرل ازم کے نعرے لگارہے ہیں انہوں نے کہا کہ کرپٹ اور استحصالی نظام کی وجہ سے ہمارے بچے بھی امیر و غریب کے فرق میں تقسیم ہوچکے ہیں امیر کے بچے بم پروف بلڈنگزمیں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور غریب کے بچے بنیادی سہولیات چاردیواریوں سے محروم ٹاٹ سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ سولہ دسمبراے پی ایس کا واقعہ ملکی تاریخ کا سیاہ ترین واقعہ ہے،اسی طرح سولہ دسمبر سقوط ڈھاکہ اور پاکستان کا دولخت ہونا بھی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین باب تھا۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کی سا لمیت کیلئے جماعت اسلامی کے دس ہزار شہدائ نے 1971میں مکتی باہنی کے خلاف جنگ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا تھا اور آج بھی جماعت اسلامی کے قائدین پاکستان کی محبت کی پاداش میں پھانسیوں پر لٹکائے جارہے ہیں اور افسوس کی بات ہے کہ ہماری حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہئے کہ بنگلہ دیش میں اپوزیشن رہنماو¿ں کو ظالمانہ سزائیں دینے کے معاملے کو عالمی عدالت میں اٹھائے،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ گزشتہ چالیس سال سے اقتدار پر مسلط پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے ایک بار پھر 90کی دہائی کی سیاست شروع کردی ہے اور عوام کو دھوکہ دینے کیلئے ایک دوسرے پر الزامات کے تابڑ توڑ حملے کئے جارہے ہیں مگر عوام جان چکے ہیں کہ یہ مصنوعی لڑائی اور عوام کو فریب دینے کا دونوں جماعتوں کا آزمودہ نسخہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کا احتساب نہیں چاہتیں بلکہ ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیتی ہیں لیکن جب کوئی ادارہ ان کے گلے میں رسی ڈالنے کی کوشش کرتا ہے تو الزامات کو سیاسی انتقام کا نام دیدیا جاتا ہے اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے واویلا شروع کردیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چور چور کے ہاتھ نہیں کاٹ سکتا ،یہ کام وہی لوگ کرسکتے ہیں جن کا اپنا دامن ہر طرح کی کرپشن سے پاک ہو۔انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے سینکڑوں لوگوں پر کرپشن کے مختلف الزامات ہیں مگر وہی لوگ بار بار اسمبلیوں اور سینیٹ میں پہنچ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ظلم و کرپشن ناانصافی اور استحصالی نظام سیاسی و معاشی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جماعت اسلامی ایک نئی جدوجہد کا آغاز کررہی ہے اس جدوجہد کے لیے جماعت اسلامی ملک بھر کے نوجوانوں کو منظم کررہی ہے انہوں نے نوجوانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کرپشن اور ظلم سے پاک اسلامی پاکستان کی جدوجہد کیلئے اٹھ کھڑے ہوں اور جماعت اسلامی کے پشتیبان بن جائیں۔