اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا ہے کہ سعودی حکومت کا پاکستان کو 34ممالک کے اتحاد میں شامل کرنا کوئی معمول بات نہیں ہے اس حوالے سے ہمارے دفتر خارجہ سے کوئی واضح بیان نہیں آیا ایسا لگتا ہے کہ اس حوالے سے بے خبر ہے ، چوہدری نثار کو وفاقی حکومت سے الگ دیکھتا ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے سعودی عرب سے اچھے تعلقات ہوں مگر پچھلے چند دنوں سے یہ خبریں آرہی ہیں کہ چونتیس ممالک پر مشتمل عرب ممالک کا ایک اتحاد بنا ہے جس میں چونتیس ممالک ہیں اس حوالے سے ہمارے دفتر خارجہ سے کوئی واضح بیان نہیں آیا جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دفتر خارجہکو اس کی اطلاع ہی نہیں تھی سننے میں آیا ہے کہ اس اتحاد میں کچھ ممالک کو شامل نہیں کیا گیا جس میں ایران، شام وغیرہ شامل ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ یہ بات پارلیمنٹ میں لائی جائے اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیتے ہوئے اس کا فیصلہ کیا جانا چاہیے اور دفتر خارجہکے حوالے سے واضح بیان جاری کرے تاکہ قوم کو بھی پتہ چلے کہ یہ اتحاد کس قسم کا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں کرپٹ لوگوں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ میاں صاحب کو ڈر ہے کہ آپریشن کا رخ پنجاب میں نہ مڑ جائے اس لئے اس کو سندھ میں ہی بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار اور مسلم لیگ کی باقی قیادت الگ الگ پیج پر نظر آتی ہے چوہدری نثار کو وفاقی حکومت سے الگ دیتا ہوں