کراچی(آئی این پی )احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم حسین کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دے دیا۔کراچی میں احتساب عدالت کے روبرو نیب کے پراسیکیوٹر نے ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نیب کے جسمانی ریمانڈ پر ہیں، اس دوران 4 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ہیں اس کے علاوہ شواہد بھی اکٹھے کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹر عاصم سے مزید تفتیش کے لئے عدالت ان کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرے۔ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نقوی نے کہا کہ ان کے موکل کو کئی بیماریاں لاحق ہیں، دواو¿ں کے باعث ان کے پیر زخمی ہوگئے ہیں، ان کے موکل نے بتایا ہے کہ تفتیش اور حراست میں رہنے کی وجہ سے انہیں اعصابی مسائل درپیش ہیں جس کی وجہ سے وہ کھڑے نہیں رہ پاتے، اس لئے ڈاکٹر عاصم کو نجی اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں تک رسائی دی جائے۔ڈاکٹر عاصم کے وکیل کے موقف پر نیب پراسیکیوٹر امجد علی شاہ نے کہا کہ ملزم کا 2 بار طبی معائنہ کرایا گیا ہے، انہیں 24 گھنٹے ڈاکٹر اور نرس کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دے دیا۔ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں طبی حوالے سے نیب سے کوئی شکایت نہیں ، ان کا میڈیکل چیک اپ بھی ہوا ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ میڈیکل بورڈ بنادیا جائے یا کسی ماہر نفسیات سے ڈاکٹر عاصم کا علاج کرایا جائے کیونکہ وہ ذہنی تناﺅ کا شکار ہیں ، اعصابی بیماریاں ہیں جس وجہ سے وہ زمین پر گرجاتے ہیں اور ڈاکٹر عاصم نے آج جو میڈیا کو زخم دکھائے تھے وہ نیب کی حراست سے پہلے کے ہیں۔