پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

سندھ اسمبلی میں رینجرز کی تعیناتی اور اختیارات سے متعلق قرار داد کا متن ،پڑھیں اورخود فیصلہ کریں کیا صحیح ہے اور کیا غلط؟

datetime 17  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( نیوزڈیسک ) سندھ اسمبلی میں رینجرز کی تعیناتی اور اختیارات سے متعلق جو قرار داد کثرت رائے سے منظور کی گئی ، اس کا متن حسب ذیل ہے ۔ ” جیسا کہ سندھ حکومت نے پاکستان رینجرز ( سندھ ) کو سول انتظامیہ اور پولیس کی مدد میں کام کرنے کے لےے کچھ فرائض سونپے ہیں اور جیسا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 147 کے تحت یہ لازمی ہے کہ حکومت سندھ کے ایسے تمام فیصلوں کی صوبائی اسمبلی سے ساٹھ (60 ) دنوں کے اندر توثیق کرائی جائے اور جیسا کہ سندھ پولیس اور پاکستان رینجرز ( سندھ ) کی مشترکہ کوششوں کی وجہ سے امن وامان کی صورت ھال بہتر ہوئی ہے اور حکومت سندھ قانون نافذ کرنے والے دونوں اداروں کے افسروں اور جوانوں کی کوششوں اور قربانیوں کو سراہتی ہے ۔ لہذا اب حکومت سندھ کے 16 جولائی 2016 کے نوٹیفکیشن نمبر ایس او ( ایل ای ۔ 1 ) / 6 ۔ 66 / 2015 میں کےے گئے فیصلے کی بذریعہ ہذا درج ذیل شرائط کے مطابق توثیق کی جاتی ہے ، جس کے ذریعہ پاکستان رینجرز ( سندھ ) کو پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد میں امن وامان برقرار رکھنے کے لےے بارہ (12 ) مہینے کی مدت کے لےے تعینات کیا گیا تھا ۔ شرائط حسب ذیل ہیں ۔ (1 ) یہ کہ پاکستان رینجرز (سندھ ) کو صرف درج ذیل کے ضمن میں اختیارات حاصل ہوں گے ۔ (اے ) ٹارگٹ کلنگ (بی ) بھتہ خوری (سی ) اغواءبرائے تاوان ( ڈی ) فرقہ ورانہ کلنگ ۔ (2 ) یہ کہ کوئی شخص جو براہ راست دہشت گردی میں ملوث نہیں ہے اور جس پر دہشت گردوں کی مدد اور اعانت کا شک ہو یا دہشت گردوں کی مالی معاونت اور انہیں دیگر سہولتیں فراہم کرنے کا شک ہو ، اس شخص کو حکومت سندھ یعنی وزیر اعلیٰ سندھ سے پیشگی تحریری منظوری کے بغیر کسی بھی قانون کے تحت حفاظتی نظر بندی میں نہیں رکھا جائے گا ۔ یہ بھی واضح کیا جاتا ہے کہ کسی شخص پر مذکورہ بالا جرائم کا شک ہونے کی صورت میں اس شخص کے بارے میں مکمل شواہد کے ساتھ معقول اسباب حکومت سندھ کو فراہم کےے جائیں گے ، جو اس کی حفاظتی نظربندی کا جواز پیدا کرتے ہوں ۔ حکومت سندھ دستیاب شواہد کی بنیاد پر ایسے شخص کی حفاظتی نظربندی کی تجویز کو منظور یا مسترد کر دے گی ۔ (3 ) یہ کہ پاکستان رینجرز ( سندھ ) حکومت سندھ یا کسی دوسرے سرکاری ادارے کے دفتر پر چیف سیکرٹری سندھ سے پیشگی تحریری منظوری کے بغیر چھاپہ نہیں مارے گی ۔ (4 ) یہ کہ پاکستان رینجرز سندھ مذکورہ بالا شق ( 1 ) میں درج ایک میں اختیارات کے مطابق اپنی کارروائیاں کرتے ہوئے سندھ پولیس کے علاوہ کسی دوسرے انسٹی ٹیوشن / آرگنائزیشن کی مدد نہیں کرے گی ۔ (5 ) یہ کہ مزید قرار دیا جاتا ہے کہ حکومت سندھ پاکستان رینجرز (سندھ ) اور سندھ پولیس کو اختیارات سونپتے ہوئے مذکورہ بالا شرائط کو مدنظر رکھے گی ۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…