ہفتہ‬‮ ، 18 جنوری‬‮ 2025 

اسلامی فوجی اتحاد ،ایک اور انکار؟پاکستان کے باضابطہ ردعمل نے پاک سعودی تعلقات پر کئی سوال اُٹھادیئے

datetime 17  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلامی فوجی اتحاد ،پاکستان کے باضابطہ ردعمل نے پاک سعودی تعلقات پر کئی سوال اُٹھادیئے، ترجمان دفتر خارجہ کے باضابطہ ردعمل میں کہاگیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف بننے والے اسلامی فوجی اتحاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ تفصیلات ملنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کس حد تک عملی حصہ لے سکتا ہے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے دو طرفہ تعاون جاری ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز سعودی عرب نے دہشتگردی کے خلاف 34 ملکی فوجی اتحاد کا اعلان کیا تھا جس میں پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ ظاہر کیا گیا تھا۔ اتحاد میں ترکی، پاکستان ، ملیشیا، قطر ، لیبیا ، مراکش اور مصر سمیت کئی افریقی اور عرب ممالک شامل ہیں۔ اس سے قبل سعودی عرب نے یمن کے خلاف فوجی اتحاد میں بھی پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ ظاہر کر چکا ہے اور بعد ازاں پاکستان نے یمن میں عملی طورپرکسی بھی فوجی کارروائی میں حصہ لینے سے انکار کردیاتھا پاکستان کے ایک انکار کے بعد سعودی عرب نے دوسری دفعہ پاکستان کے مناسب صلاح و مشورے کے بغیر پاکستان کا نام اتنے بڑے اقدام میں شامل ظاہر کیا ہے اور ایک بار پھر پاکستان نے اس سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کئی سوال اُٹھا دیئے ہیں، یہ بات قابل غور ہے کہ اسلامی فوجی اتحاد کوئی معمولی بات نہیں اور ایسا اعلان پاکستان کی مکمل مشاورت کے بغیر کیاجانا کئی سوال اٹھارہا ہے اس پر مزید حیرانگی کی بات یہ ہے کہ پاکستان نے ایک بار پھر پہلے ہی کی طرح لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید تفصیلات جاننے کی خواہش کااظہار کیا ہے۔مبصرین کے مطابق عالمی سطح پر دوسری بار پاک سعودی تعلقات میں اس قدر لاعلمی کا مظاہرہ معمولی بات نہیں اور اس میں پاکستانی سفارتخانے سمیت دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام کی نااہلی اور لاعلمی روز روشن کی طرح عیاں ہے پاکستانی حکومت کو فوری طورپر سعودی عرب سے اعلیٰ سطح پر رابطہ کرکے تمام معاملات سے آگاہی حاصل کرنی چاہئے اوراس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ آئندہ اس قسم کے واقعات ہرگز ہر گز نہ ہوں تا کہ دنیا میں اسلامی ممالک مزید کسی مضحکہ خیز صورتحال کا شکار نہ ہوں۔ واضح رہے کہ پاکستان میں باضابطہ وزیرخارجہ کے نہ ہونے کی وجہ سے بھی عرصہ دراز سے مسائل کاسامنا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ وزیرخارجہ کے لئے کسی جہاندیدہ شخصیت کو سامنے لایاجائے۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…