کراچی(نیوزڈیسک) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر داخلہ سندھ انور سیال کی جانب سے رینجرز کے اختیارات کے متعلق قرارداد کومتعددشرطوں کے ساتھ منظور کرتے ہوئے بالآخر رینجرز کے ہاتھ پاﺅں باندھ ہی دیئے گئے ، قرار داد کے مطابق رینجرز کو مزید ایک سال کے لئے صوبے میں تعینات کیا گیا ہے۔ مسودہ کے مطابق رینجرز صرف ٹارگٹ کلرز ، بھتہ خوروں ، قاتلوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرے گی۔ کسی بھی شخص جس کا براہ راست دہشت گردی سے تعلق نہیں اس کی گرفتاری کے لئے وزیر اعلیٰ سے رابطہ کرنا ہو گا۔ سرکاری دفتر پر چھاپے کیلئے بھی اجازت درکار ہو گی۔ذرائع کے مطابق رینجرز کو اس قدر پابند کردیاگیا ہے کہ مستقبل میں رینجرز کراچی میں اپنا پہلے جیسا موثر کردار اداکرنے سے قاصر ہوجائیںگے۔وفاقی حکومت کے اعلیٰ حکام قرارداد کے متن کا جائزہ لے رہے ہیں ،ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت سندھ اسمبلی کی قرارداد سے قطعاً مطمئن نہیں ا ور تین اہم آپشنز پرسنجیدگی سے غور کیاجارہاہے۔ آئندہ تین دن اس سلسلے میں بہت اہم ہیں۔