لاہور(نیوز ڈیسک) ہائیکورٹ میں زین قتل کیس میں مصطفی کا نجو کی بریت کے خلاف کیس کی سماعت۔ جسٹس شاہد حمید اور جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر نے کہا کہ پراسیکیوٹرکو مکمل طور پر جرح کا حق نہیں دیا گیا، عدالت نے گواہوں کے منحرف ہونے پر مصطفی کانجوکوبری کرنے کا حکم دیا۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ زین کے قتل میں استعمال ہونے والی کلاشنکوف برآمدکی گئی، فرانزک رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے گولیاں اسی کلاشنکوف سے فائرکی گئیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔